الْمَوَاقِيتِ النَّهْيُ عَنْ لُبْسِ الْقَمِيصِ لِلْمُحْرِمِ صحيح أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِكٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا يَلْبَسُ الْمُحْرِمُ مِنْ الثِّيَابِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَلْبَسُوا الْقُمُصَ وَلَا الْعَمَائِمَ وَلَا السَّرَاوِيلَاتِ وَلَا الْبَرَانِسَ وَلَا الْخِفَافَ إِلَّا أَحَدٌ لَا يَجِدُ نَعْلَيْنِ فَلْيَلْبَسْ خُفَّيْنِ وَلْيَقْطَعْهُمَا أَسْفَلَ مِنْ الْكَعْبَيْنِ وَلَا تَلْبَسُوا شَيْئًا مَسَّهُ الزَّعْفَرَانُ وَلَا الْوَرْسُ
کتاب: مواقیت کا بیان
محرم کے لیے قمیض پہننے کی ممانعت
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ ایک آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: محرم کون سے کپڑے پہن سکتا ہے؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’قمیص، پگڑی، پاجامہ (شلوار) ٹوپی دار کرتا (برانڈی) اور موزے نہ پہنے، ہاں اگر اس کے پاس جوتے نہ ہوں تو چمڑے کے موزے پہن سکتا ہے مگر انھیں ٹخنوں کے نیچے سے کاٹ لے۔ اور ایسے کپڑے نہ پہنو جنھیں زعفران یا ورس لگی ہوئی ہو۔‘‘
تشریح :
جمہور اہل علم کے نزدیک محرم کے لیے قد اور اعضاء کے مطابق پیمائش کر کے سلے ہوئے کپڑے پہننا منع ہے۔ یاد رہے کہ مذکورہ کپڑے منع ہیں، خواہ سلے ہوئے ہوں یا ان سلے۔ اور ان کے علاوہ چادریں جائز ہیں، خواہ سلی ہوئی ہوں یا ان سلی۔ موزے کاٹنے والا حکم منسوخ ہے۔ (مزید تفصیل کے لیے دیکھیے، حدیث: ۲۶۶۷، ۲۶۶۸)
جمہور اہل علم کے نزدیک محرم کے لیے قد اور اعضاء کے مطابق پیمائش کر کے سلے ہوئے کپڑے پہننا منع ہے۔ یاد رہے کہ مذکورہ کپڑے منع ہیں، خواہ سلے ہوئے ہوں یا ان سلے۔ اور ان کے علاوہ چادریں جائز ہیں، خواہ سلی ہوئی ہوں یا ان سلی۔ موزے کاٹنے والا حکم منسوخ ہے۔ (مزید تفصیل کے لیے دیکھیے، حدیث: ۲۶۶۷، ۲۶۶۸)