سنن النسائي - حدیث 2667

الْمَوَاقِيتِ النَّهْيُ عَنْ الثِّيَابِ الْمَصْبُوغَةِ بِالْوَرْسِ وَالزَّعْفَرَانِ فِي الْإِحْرَامِ صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَلْبَسَ الْمُحْرِمُ ثَوْبًا مَصْبُوغًا بِزَعْفَرَانٍ أَوْ وَرْسٍ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 2667

کتاب: مواقیت کا بیان احرام میں ورس اور زعفران سے رنگے ہوئے کپڑے پہننے کی ممانعت حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا کہ محرم زعفران یا درس سے رنگے ہوئے کپڑے پہنے۔
تشریح : محرم کے لیے خوشبو کا استعمال ممنوع ہے، زعفران بھی خوشبو ہے، لہٰذا اس سے رنگے ہوئے کپڑے بھی ممنوع ہیں لیکن یہ حکم بحالت احرام ہے۔ احرام سے قبل خوشبو لگائی جا سکتی ہے۔ بعد ازاں اس کے اثرات ختم نہ بھی ہوں تو کوئی حرج نہیں۔ ورس ایک خوشبو دار گھاس ہے۔ اس سے معلوم ہوا کہ محرم رنگین احرام پہن سکتا ہے۔ ویسے احرام کے لیے سادہ اور سفید کپڑے ہی زیادہ مناسب ہیں، البتہ عورت ہر رنگ کے کپڑے پہن سکتی ہے زعفران اور ورس سے نہ رنگے ہوں محرم کے لیے خوشبو کا استعمال ممنوع ہے، زعفران بھی خوشبو ہے، لہٰذا اس سے رنگے ہوئے کپڑے بھی ممنوع ہیں لیکن یہ حکم بحالت احرام ہے۔ احرام سے قبل خوشبو لگائی جا سکتی ہے۔ بعد ازاں اس کے اثرات ختم نہ بھی ہوں تو کوئی حرج نہیں۔ ورس ایک خوشبو دار گھاس ہے۔ اس سے معلوم ہوا کہ محرم رنگین احرام پہن سکتا ہے۔ ویسے احرام کے لیے سادہ اور سفید کپڑے ہی زیادہ مناسب ہیں، البتہ عورت ہر رنگ کے کپڑے پہن سکتی ہے زعفران اور ورس سے نہ رنگے ہوں