الْمَوَاقِيتِ التَّعْرِيسُ بِذِي الْحُلَيْفَةِ صحيح أَخْبَرَنَا عَبْدَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ سُوَيْدٍ عَنْ زُهَيْرٍ عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ وَهُوَ فِي الْمُعَرَّسِ بِذِي الْحُلَيْفَةِ أُتِيَ فَقِيلَ لَهُ إِنَّكَ بِبَطْحَاءَ مُبَارَكَةٍ
کتاب: مواقیت کا بیان
ذوالحلیفہ میں پڑاؤ ڈالنا
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ذوالحلیفہ میں اپنے پڑاؤ کی جگہ میں تھے کہ آپ کو خواب آیا۔ آپ سے کہا گیا: آپ ایک بابرکلت وادی میں ہیں۔
تشریح :
’’بابرکت وادی میں ہیں۔‘‘ کیونکہ یہ وادی دوران سفر حج میں بہت سے انبیاء کی فرود گاہ رہی تھی۔ شام اور فلسطین انبیاء علیہم السلام کے علاقے ہیں۔ وہاں سے مکہ مکرمہ آتے ہوئے یہ وادی راستے میں پڑتی تھی۔
’’بابرکت وادی میں ہیں۔‘‘ کیونکہ یہ وادی دوران سفر حج میں بہت سے انبیاء کی فرود گاہ رہی تھی۔ شام اور فلسطین انبیاء علیہم السلام کے علاقے ہیں۔ وہاں سے مکہ مکرمہ آتے ہوئے یہ وادی راستے میں پڑتی تھی۔