الْمَوَاقِيتِ مِيقَاتُ أَهْلِ مِصْرَ صحيح أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ بَهْرَامٍ قَالَ حَدَّثَنَا الْمُعَافَى عَنْ أَفْلَحَ بْنِ حُمَيْدٍ عَنْ الْقَاسِمِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَّتَ لِأَهْلِ الْمَدِينَةِ ذَا الْحُلَيْفَةِ وَلِأَهْلِ الشَّامِ وَمِصْرَ الْجُحْفَةَ وَلِأَهْلِ الْعِرَاقِ ذَاتَ عِرْقٍ وَلِأَهْلِ الْيَمَنِ يَلَمْلَمَ
کتاب: مواقیت کا بیان
مصر والوں کا میقات
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ منورہ والوں کے لیے ذوالحلیفہ، شام اور مصر والوں کے لیے جحفہ عراق والوں کے لیے ذات عرق اور یمن والوں کے لیے یلملم میقات مقرر فرمائے۔
تشریح :
مصر والے اگر خشکی کے راستے سے مکہ مکرمہ آئیں تو شام والے راستے سے گزرتے ہیں، لہٰذا ان کا میقات شام والوں کا میقات جحفہ ہی ہوگا۔
مصر والے اگر خشکی کے راستے سے مکہ مکرمہ آئیں تو شام والے راستے سے گزرتے ہیں، لہٰذا ان کا میقات شام والوں کا میقات جحفہ ہی ہوگا۔