سنن النسائي - حدیث 2653

الْمَوَاقِيتِ مِيقَاتُ أَهْلِ الشَّام صحيح أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ قَالَ حَدَّثَنَا نَافِعٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ رَجُلًا قَامَ فِي الْمَسْجِدِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مِنْ أَيْنَ تَأْمُرُنَا أَنْ نُهِلَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُهِلُّ أَهْلُ الْمَدِينَةِ مِنْ ذِي الْحُلَيْفَةِ وَيُهِلُّ أَهْلُ الشَّامِ مِنْ الْجُحْفَةِ وَيُهِلُّ أَهْلُ نَجْدٍ مِنْ قَرْنٍ قَالَ ابْنُ عُمَرَ وَيَزْعُمُونَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَيُهِلُّ أَهْلُ الْيَمَنِ مِنْ يَلَمْلَمَ وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ يَقُولُ لَمْ أَفْقَهْ هَذَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 2653

کتاب: مواقیت کا بیان شام والوں کا میقات حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی مسجد میں کھڑا ہوا اور کہنے لگا: اے اللہ کے رسول! آپ ہمیں کہاں سے احرام باندھنے کا حکم دیتے ہیں؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’مدینہ منورہ والے ذوالحلیفہ سے، شام والے جحفہ سے اور نجد والے قرن منازل سے احرام باندھیں۔‘‘ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ لوگ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا تھا: ’’یمن والے یلملم سے احرام باندھیں۔‘‘ میں یہ جملہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے نہیں سمجھ سکا (یعنی براہ راست آپ سے اخذ نہیں کیا بلکہ دوسرے صحابہ سے اخذ کیا ہے
تشریح : جحفہ شام، مصر، ترکی، شمالی افریقہ، یورپ، امریکہ اور ادھر سے گزرنے والوں کا میقات ہے۔ یہ ایک ویران سی آبادی تھی۔ مکہ مکرمہ سے تقریباً ۱۸۷ کلو میٹر کے فاصلے پر رابغ کے قریب ہے۔ اس کا اصل نام مَھْیَعَہ تھا۔ سیلاب کی تباہ کاری کی وجہ سے اسے جحفہ کہنے لگے۔ یہ بھی مدینے سے جانے والوں کی راہ میں پڑتا ہے۔ جحفہ شام، مصر، ترکی، شمالی افریقہ، یورپ، امریکہ اور ادھر سے گزرنے والوں کا میقات ہے۔ یہ ایک ویران سی آبادی تھی۔ مکہ مکرمہ سے تقریباً ۱۸۷ کلو میٹر کے فاصلے پر رابغ کے قریب ہے۔ اس کا اصل نام مَھْیَعَہ تھا۔ سیلاب کی تباہ کاری کی وجہ سے اسے جحفہ کہنے لگے۔ یہ بھی مدینے سے جانے والوں کی راہ میں پڑتا ہے۔