كِتَابُ الزَّكَاةِ شِرَاءُ الصَّدَقَةِ صحيح أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْحَقَ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عُمَرَ أَنَّهُ حَمَلَ عَلَى فَرَسٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَرَآهَا تُبَاعُ فَأَرَادَ شِرَاءَهَا فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَعْرِضْ فِي صَدَقَتِكَ
کتاب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل
صدقے کا مال خریدنا
حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انھوں نے ایک گھوڑا فی سبیل اللہ صدقہ کیا، پھر انھیں پتا چلا کہ وہ گھوڑا فروخت ہو رہا ہے تو انھوں نے خود ہی خریدنے کا ارادہ کر لیا۔ نبیﷺ نے فرمایا: ’’اپنے کیے ہوئے صدقے (کی واپسی) کا خیال بھی نہ کر۔‘‘
تشریح :
کیونکہ بہر صورت یہ اپنے ہی صدقے کو استعمال کرنے والی بات ہے جو مناسب نہیں۔ باقی رہی قیمت تو اس میں بھی رعایت کا احتمال ہے، نیز اس میں حیلہ بھی ممکن ہے، اس لیے اسے حتماً منع فرما دیا۔
کیونکہ بہر صورت یہ اپنے ہی صدقے کو استعمال کرنے والی بات ہے جو مناسب نہیں۔ باقی رہی قیمت تو اس میں بھی رعایت کا احتمال ہے، نیز اس میں حیلہ بھی ممکن ہے، اس لیے اسے حتماً منع فرما دیا۔