سنن النسائي - حدیث 2563

كِتَابُ الزَّكَاةِ الْمَنَّانُ بِمَا أَعْطَى حسن صحيح أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ قَالَ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَةٌ لَا يَنْظُرُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ إِلَيْهِمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ الْعَاقُّ لِوَالِدَيْهِ وَالْمَرْأَةُ الْمُتَرَجِّلَةُ وَالدَّيُّوثُ وَثَلَاثَةٌ لَا يَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ الْعَاقُّ لِوَالِدَيْهِ وَالْمُدْمِنُ عَلَى الْخَمْرِ وَالْمَنَّانُ بِمَا أَعْطَى

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 2563

کتاب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل دے کر احسان جتلانے والا حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے منقول ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’۔تین شخص ایسے ہیں کہ اللہ تعالیٰ قیامت کے دن ان کی طرف نہیں دیکھے گا: والدین کا نامفرنا، مردوں کی مشابہت اختیار کرنے والی عورت اور بے غیرت خاوند، نیز تین شخص جنت میں داخل نہ ہوں گے: ماں باپ کا نافرمان، ہمیشہ شراب پینے والا اور دے کر احسان جتلانے والا۔‘‘
تشریح : (۱) ’’نہیں دیکھے گا۔‘‘ یعنی رحمت اور پیار ومحبت سے نہیں دیکھے گا کیونکہ اصل دیکھنا تو یہی ہوتا ہے، ورنہ کوئی شخص اللہ تعالیٰ سے چھپا ہوا ہے، نہ چھپ ہی سکتا ہے۔ یاد رہے کہ یہ سزا بھی اولاً ہے ورنہ آخر کار یہ بھی اگر مومن ہوئے تو اللہ تعالیٰ کی رحمت بے کنار میں آہی جائیں گے۔ (۲) ’’والدین کا نافرمان۔‘‘ یعنی ان کے حقوق ادا نہ کرنے والا۔ (۳) ’’مردوں سے مشابہت کرنے والی عورت۔‘‘ یعنی ان معاملات میںجو مردوں کے ساتھ خاص ہیں، مثلاً: لباس، حجامت وغیرہ۔ یا مردوں جیسے کام کرے، مثلاً: کھیتوں میں ہل چلانا، حکومت اور سیاست کرنا وغیرہ، جن کاموں میں مردوں سے اختلاط ہو۔ (۴) دیوث بے غیرت جسے اپنی بیوی، بیٹی یا بہن کے غیروں کے ساتھ ناجائز تعلقات پر کوئی اعتراض نہ ہو۔ (۵) ’’جنت میں نہیں جائیں گے۔‘‘ یعنی اولاً، ورنہ سزا بھگتنے کے بعد تو ہر ایمان والا جنت میں جائے گا۔ صحیح روایات میں صراحت ہے۔ (۶) ’’ہمیشہ شراب پینے والا۔‘‘ یعنی شراب پیتا رہا اور بغیر توبہ کیے مر گیا، خواہ زندگی کے آخر میں شراب شروع کی ہو۔ (۱) ’’نہیں دیکھے گا۔‘‘ یعنی رحمت اور پیار ومحبت سے نہیں دیکھے گا کیونکہ اصل دیکھنا تو یہی ہوتا ہے، ورنہ کوئی شخص اللہ تعالیٰ سے چھپا ہوا ہے، نہ چھپ ہی سکتا ہے۔ یاد رہے کہ یہ سزا بھی اولاً ہے ورنہ آخر کار یہ بھی اگر مومن ہوئے تو اللہ تعالیٰ کی رحمت بے کنار میں آہی جائیں گے۔ (۲) ’’والدین کا نافرمان۔‘‘ یعنی ان کے حقوق ادا نہ کرنے والا۔ (۳) ’’مردوں سے مشابہت کرنے والی عورت۔‘‘ یعنی ان معاملات میںجو مردوں کے ساتھ خاص ہیں، مثلاً: لباس، حجامت وغیرہ۔ یا مردوں جیسے کام کرے، مثلاً: کھیتوں میں ہل چلانا، حکومت اور سیاست کرنا وغیرہ، جن کاموں میں مردوں سے اختلاط ہو۔ (۴) دیوث بے غیرت جسے اپنی بیوی، بیٹی یا بہن کے غیروں کے ساتھ ناجائز تعلقات پر کوئی اعتراض نہ ہو۔ (۵) ’’جنت میں نہیں جائیں گے۔‘‘ یعنی اولاً، ورنہ سزا بھگتنے کے بعد تو ہر ایمان والا جنت میں جائے گا۔ صحیح روایات میں صراحت ہے۔ (۶) ’’ہمیشہ شراب پینے والا۔‘‘ یعنی شراب پیتا رہا اور بغیر توبہ کیے مر گیا، خواہ زندگی کے آخر میں شراب شروع کی ہو۔