سنن النسائي - حدیث 2539

كِتَابُ الزَّكَاةِ صَدَقَةُ الْعَبْدِ صحيح أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ أَبِي بُرْدَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي مُوسَى عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ عَلَى كُلِّ مُسْلِمٍ صَدَقَةٌ قِيلَ أَرَأَيْتَ إِنْ لَمْ يَجِدْهَا قَالَ يَعْتَمِلُ بِيَدِهِ فَيَنْفَعُ نَفْسَهُ وَيَتَصَدَّقُ قِيلَ أَرَأَيْتَ إِنْ لَمْ يَفْعَلْ قَالَ يُعِينُ ذَا الْحَاجَةِ الْمَلْهُوفَ قِيلَ فَإِنْ لَمْ يَفْعَلْ قَالَ يَأْمُرُ بِالْخَيْرِ قِيلَ أَرَأَيْتَ إِنْ لَمْ يَفْعَلْ قَالَ يُمْسِكُ عَنْ الشَّرِّ فَإِنَّهَا صَدَقَةٌ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 2539

کتاب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل غلام کا (مالک کے مال میں سے) صدقہ کرنا؟ حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: ’’ہر مسلمان کے ذمے صدقہ (واجب) ہے۔‘‘ پوچھا گیا کہ آپ بتائیں، اگر اس کے پاس کچھ نہ ہو تو؟ آپ نے فرمایا: ’’اپنے ہاتھ سے کمائی کرے۔ اپنے آپ کو فائدہ پہنچائے اور صدقہ بھی کرے۔‘‘ کہا گیا: آپ بتائیں اگر وہ ایسے نہ کر سکے تو؟ آپ نے فرمایا: ’’کسی حاجت مند، ستم رسیدہ (مظلوم یا عاجز) کی مدد کر دے۔‘‘ عرض کیا گیا کہ اگر وہ ایسے بھی نہ کر سکے تو؟ آپ نے فرمایا: ’’پھر نیکی کا حکم دے۔‘‘ عرض کیا گیا: اگر وہ یہ بھی نہ کر سکے تو؟ آپ نے فرمایا: ’’برائی سے باز رہے۔ یہ بھی ایک صدقہ ہے۔‘‘
تشریح : صدقے سے مراد کار خیر، یعنی ثواب کا کام ہے کیونکہ ملی صدقے سے مقصود بھی تو ثواب ہی ہے، لہٰذا ہر مسلمان اپنی حیثیت کے مطابق کوئی نہ کوئی نیکی کرتا رہے۔ صدقے سے مراد کار خیر، یعنی ثواب کا کام ہے کیونکہ ملی صدقے سے مقصود بھی تو ثواب ہی ہے، لہٰذا ہر مسلمان اپنی حیثیت کے مطابق کوئی نہ کوئی نیکی کرتا رہے۔