سنن النسائي - حدیث 2526

كِتَابُ الزَّكَاةِ بَاب الصَّدَقَةِ مِنْ غُلُولٍ صحيح أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ يَسَارٍ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا تَصَدَّقَ أَحَدٌ بِصَدَقَةٍ مِنْ طَيِّبٍ وَلَا يَقْبَلُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ إِلَّا الطَّيِّبَ إِلَّا أَخَذَهَا الرَّحْمَنُ عَزَّ وَجَلَّ بِيَمِينِهِ وَإِنْ كَانَتْ تَمْرَةً فَتَرْبُو فِي كَفِّ الرَّحْمَنِ حَتَّى تَكُونَ أَعْظَمَ مِنْ الْجَبَلِ كَمَا يُرَبِّي أَحَدُكُمْ فَلُوَّهُ أَوْ فَصِيلَهُ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 2526

کتاب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل حرام(چوری‘خیانت وغیرہ)کے مال سے صدقہ دینا حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’جب بھی کوئی شخص حلال مال سے صدقہ کرتا ہے، اور اللہ تعالیٰ قبول بھی حلال مال ہی فرماتا ہے، تو اللہ تعالیٰ اسے اپنے دائیں ہاتھ میں وصول کرتا ہے، اگرچہ وہ صدقہ ایک کھجور ہی ہو، پھر وہ کھجور رب رحمان کی ہتھیلی میں بڑھتی رہتی ہے حتیٰ کہ وہ پہاڑ سے بھی بڑی ہو جاتی ہے، جیسے تم میں سے کوئی شخص اپنے گھوڑے یا اونٹ کے بچے کو پالتا پوستا ہے۔‘‘
تشریح : اللہ تعالیٰ کی صفات جس طرح قرآن وحدیث میں وارد ہیں ان پر اسی طرح ایمان لانا واجب ہے۔ ان میں تشبیہ و تمثیل اور تاویل و تعیطل سے کام لینا جائز نہیں سلف کا اس پر اجماع ہے۔ بعض نے ان صفات کی تاویلات کی ہیں جو کہ قابل التفات نہیں۔ اللہ تعالیٰ کی صفات جس طرح قرآن وحدیث میں وارد ہیں ان پر اسی طرح ایمان لانا واجب ہے۔ ان میں تشبیہ و تمثیل اور تاویل و تعیطل سے کام لینا جائز نہیں سلف کا اس پر اجماع ہے۔ بعض نے ان صفات کی تاویلات کی ہیں جو کہ قابل التفات نہیں۔