سنن النسائي - حدیث 2512

كِتَابُ الزَّكَاةِ مَكِيلَةُ زَكَاةِ الْفِطْرِ صحيح الإسناد أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي رَجَاءٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَخْطُبُ عَلَى مِنْبَرِكُمْ يَعْنِي مِنْبَرَ الْبَصْرَةِ يَقُولُ صَدَقَةُ الْفِطْرِ صَاعٌ مِنْ طَعَامٍ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ هَذَا أَثْبَتُ الثَّلَاثَةِ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 2512

کتاب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل صدقۃ الفطر کی مقدار کا بیان حضرت ابو رجاء سے روایت ہے انھوں نے کہا: میں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کو تمہارے، یعنی بصرے کے منبر پر خطبہ ارشاد فرماتے سنا کہ صدقۃ الفطر ہر کھائی جانے والی چیز سے ایک صاع ہے۔ امام ابوعبدالرحمن (نسائی) رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ (اس حدیث کا راوی ایوب) تینوں میں سے زیادہ قوی ہے۔
تشریح : یہ روایت تین حضرات نے بیان کی ہے، حمید، ہشام، ایوب۔ حمید نے ابن عباس رضی اللہ عنہ کا شاگرد حسن بتلایا ہے، ہشام نے ابن سیرین اور ایوب نے ابو رجائ۔ امام نسائی رحمہ اللہ ایوب کی روایت کو ترجیح دے رہے ہیں کیونکہ وہ زیادہ ثقہ ہے۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ باقی دو حضرات کی روایات درست نہیں، عجب نہیں تینوں (حسن، ابن سیرین، ابو رجائ) نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کا یہ فرمان سنا اور بیان کیا ہو۔ یہ روایت تین حضرات نے بیان کی ہے، حمید، ہشام، ایوب۔ حمید نے ابن عباس رضی اللہ عنہ کا شاگرد حسن بتلایا ہے، ہشام نے ابن سیرین اور ایوب نے ابو رجائ۔ امام نسائی رحمہ اللہ ایوب کی روایت کو ترجیح دے رہے ہیں کیونکہ وہ زیادہ ثقہ ہے۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ باقی دو حضرات کی روایات درست نہیں، عجب نہیں تینوں (حسن، ابن سیرین، ابو رجائ) نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کا یہ فرمان سنا اور بیان کیا ہو۔