سنن النسائي - حدیث 2507

كِتَابُ الزَّكَاةِ كَمْ فَرَضَ صحيح أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا عِيسَى قَالَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ فَرَضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَدَقَةَ الْفِطْرِ عَلَى الصَّغِيرِ وَالْكَبِيرِ وَالذَّكَرِ وَالْأُنْثَى وَالْحُرِّ وَالْعَبْدِ صَاعًا مِنْ تَمْرٍ أَوْ صَاعًا مِنْ شَعِيرٍ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 2507

کتاب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل صدقۃ الفطر کتنا فرض کیا گیا؟ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صدقۃ الفطر ہر چھوٹے، بڑے، مذکر، مؤنث، آزاد اور غلام پر کھجور اور جو سے ایک صاع فرض (مقرر) کیا ہے۔
تشریح : صدقۃ الفطر کی مقدار کے لیے دیکھیے حدیث: ۲۵۰۲۔ صدقۃ الفطر کی مقدار کے لیے دیکھیے حدیث: ۲۵۰۲۔