سنن النسائي - حدیث 2425

كِتَابُ الصِّيَامِ ذِكْرُ الِاخْتِلَافِ عَلَى مُوسَى بْنِ طَلْحَةَ فِي الْخَبَرِ فِي صِيَامِ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ مِنْ الشَّهْرِ حسن أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ يَزِيدَ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْأَعْمَشِ قَالَ سَمِعْتُ يَحْيَى بْنَ سَامٍ عَنْ مُوسَى بْنِ طَلْحَةَ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نَصُومَ مِنْ الشَّهْرِ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ الْبِيضَ ثَلَاثَ عَشْرَةَ وَأَرْبَعَ عَشْرَةَ وَخَمْسَ عَشْرَةَ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 2425

کتاب: روزے سے متعلق احکام و مسائل مہینے کے تین روزوں والی روایت میں موسیٰ بن طلحہ کے شاگردوں کے اختلاف کا ذکر حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں ہر ماہ تین روشن (راتوں کے) دنوں کے روزے رکھنے کا حکم دیا، یعنی تیرہ چودہ اور پندرہ کو۔
تشریح : ان دنوں کی راتوں کے روشن ہونے کی وجہ سے ان دنوں کو بھی مجازقاً روشن کہہ دیا ورنہ دن تو سارے ہی روشن ہوتے ہیں۔ یا ایام بیض اصل میں ایام اللیالی البیض ہے، یعنی روشن راتوں والے تین دن۔ ان دنوں کی راتوں کے روشن ہونے کی وجہ سے ان دنوں کو بھی مجازقاً روشن کہہ دیا ورنہ دن تو سارے ہی روشن ہوتے ہیں۔ یا ایام بیض اصل میں ایام اللیالی البیض ہے، یعنی روشن راتوں والے تین دن۔