سنن النسائي - حدیث 2424

كِتَابُ الصِّيَامِ ذِكْرُ الِاخْتِلَافِ عَلَى مُوسَى بْنِ طَلْحَةَ فِي الْخَبَرِ فِي صِيَامِ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ مِنْ الشَّهْرِ حسن أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ قَالَ أَنْبَأَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى عَنْ فِطْرٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَامٍ عَنْ مُوسَى بْنِ طَلْحَةَ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نَصُومَ مِنْ الشَّهْرِ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ الْبِيضَ ثَلَاثَ عَشْرَةَ وَأَرْبَعَ عَشْرَةَ وَخَمْسَ عَشْرَةَ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 2424

کتاب: روزے سے متعلق احکام و مسائل مہینے کے تین روزوں والی روایت میں موسیٰ بن طلحہ کے شاگردوں کے اختلاف کا ذکر حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حکم دیا کہ ہم ہر مہینے میں ایام بیض (روشن راتوں کے دنوں) کے تین روزے رکھا کریں، یعنی (چاند کی) تیرہ، چودہ اور پندرہ تاریخ کو۔
تشریح : ان تین دنوں میں روزے رکھنے کی حکمت شاید یہ ہو کہ چونکہ ان کی راتیں چاند سے منور ہوتی ہیں، لہٰذا مناسب ہے کہ ان کے دن روزے کے نور سے منور ہوں۔ ان تین دنوں میں روزے رکھنے کی حکمت شاید یہ ہو کہ چونکہ ان کی راتیں چاند سے منور ہوتی ہیں، لہٰذا مناسب ہے کہ ان کے دن روزے کے نور سے منور ہوں۔