سنن النسائي - حدیث 2410

كِتَابُ الصِّيَامِ ذِكْرُ الِاخْتِلَافِ عَلَى أَبِي عُثْمَانَ فِي حَدِيثِ أَبِي هُرَيْرَةَ فِي صِيَامِ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ مِنْ كُلِّ شَهْرٍ صحيح أَخْبَرَنَا زَكَرِيَّا بْنُ يَحْيَى قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ شَهْرُ الصَّبْرِ وَثَلَاثَةُ أَيَّامٍ مِنْ كُلِّ شَهْرٍ صَوْمُ الدَّهْرِ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 2410

کتاب: روزے سے متعلق احکام و مسائل ہر ماہ تین دن روزے رکھنے کے بارے میں ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث کے بیان کرنے میں ابو عثمان کے شاگردوں کے اختلاف کا ذکر حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا کہ صبر کا مہینہ (یعنی رمضان المبارک) اور ہر مہینے سے تین روزے (ثواب کے لحاظ سے) زمانے بھر کے روزوں کے برابر ہیں۔
تشریح : رمضان المبارک کے روزے تو فرض ہیں۔ باقی ہر مہینے سے تین روزے ثواب کے لحاظ سے پورے مہینے کے برابر ہیں۔ رمضان المبارک کو صبر کا مہینہ فرمایا گیا ہے کیونکہ روزہ نام ہی صبر کا ہے۔ کھانے پینے سے صبر، شہوت سے صبر، جھگڑے اور گالی گلوچ سے صبر۔ رمضان المبارک کے روزے تو فرض ہیں۔ باقی ہر مہینے سے تین روزے ثواب کے لحاظ سے پورے مہینے کے برابر ہیں۔ رمضان المبارک کو صبر کا مہینہ فرمایا گیا ہے کیونکہ روزہ نام ہی صبر کا ہے۔ کھانے پینے سے صبر، شہوت سے صبر، جھگڑے اور گالی گلوچ سے صبر۔