سنن النسائي - حدیث 241

ذِكْرُ مَا يُوجِبُ الْغُسْلَ وَمَا لَا يُوجِبُهُ بَاب ذِكْرِ الِاغْتِسَالِ فِي الْقَصْعَةِ الَّتِي يُعْجَنُ فِيهَا صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ أُمِّ هَانِئٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اغْتَسَلَ هُوَ وَمَيْمُونَةُ مِنْ إِنَاءٍ وَاحِدٍ فِي قَصْعَةٍ فِيهَا أَثَرُ الْعَجِينِ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 241

کتاب: کون سی چیزیں غسل واجب کرتی ہیں اور کون سی نہیں؟ ایسے پیالے سے غسل کرنا جس میں آٹا گوندھا جاتا ہو حضرت ام ہانی رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا نے ایسے پیالے سے غسل کیا جس میں گوندھے ہوئے آٹے کا اثر (نشان) تھا۔
تشریح : جس برتن میں آٹا گوندھا جائے، اس میں صفائی کے باوجود آٹے کے کچھ نہ کچھ نشانات رہ جاتے ہیں لیکن چونکہ یہ قلیل ہوتے ہیں۔ ویسے بھی آٹا پاک چیز ہے، لہٰذا ایسے برتن میں پانی ڈالنا اور اس سے وضو اور غسل کرنا درست ہے۔ امام صاحب رحمہ اللہ کا اس تبویب سے یہی مقصد ہے۔ جس برتن میں آٹا گوندھا جائے، اس میں صفائی کے باوجود آٹے کے کچھ نہ کچھ نشانات رہ جاتے ہیں لیکن چونکہ یہ قلیل ہوتے ہیں۔ ویسے بھی آٹا پاک چیز ہے، لہٰذا ایسے برتن میں پانی ڈالنا اور اس سے وضو اور غسل کرنا درست ہے۔ امام صاحب رحمہ اللہ کا اس تبویب سے یہی مقصد ہے۔