كِتَابُ الصِّيَامِ صَوْمُ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ مِنْ الشَّهْرِ صحيح أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي حَرْمَلَةَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ أَوْصَانِي حَبِيبِي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِثَلَاثَةٍ لَا أَدَعُهُنَّ إِنْ شَاءَ اللَّهُ تَعَالَى أَبَدًا أَوْصَانِي بِصَلَاةِ الضُّحَى وَبِالْوَتْرِ قَبْلَ النَّوْمِ وَبِصِيَامِ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ مِنْ كُلِّ شَهْرٍ
کتاب: روزے سے متعلق احکام و مسائل
مہینے میں تین دن روزے رکھنا
حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ مجھے میرے پیارے حبیبﷺ نے تین باتوں کی نصیحت فرمائی اور ان شاء اللہ تعالیٰ میں انھیں کبھی نہیں چھوڑوں گا: مجھے نصیحت فرمائی کہ صلاۃ ضحی پڑھا کروں، وتر پڑھ کر سوؤں اور ہر مہینے سے تین روزے رکھوں۔
تشریح :
(۱) ’’صلاۃ ضحی۔‘‘ چاشت کی نفل نماز تاکہ انسان کے دن کی ابتدا نماز سے ہو۔ (۲) ’’وتر پڑھ کر سوؤں۔‘‘ تاکہ وتر محفوظ ہو جائیں۔ فجر سے پہلے اٹھنا یقینی نہیں ہوتا خصوصاً نوجوان طالب علم کے لیے۔ (۳) ’’تین روزے۔‘‘ تاکہ ہمیشہ روزہ رکھنے کا ثواب مل سکے۔ کمزوری بھی نہ ہو اور اخلاقی و روحانی اور جسمانی کمال بھی حاصل ہو۔
(۱) ’’صلاۃ ضحی۔‘‘ چاشت کی نفل نماز تاکہ انسان کے دن کی ابتدا نماز سے ہو۔ (۲) ’’وتر پڑھ کر سوؤں۔‘‘ تاکہ وتر محفوظ ہو جائیں۔ فجر سے پہلے اٹھنا یقینی نہیں ہوتا خصوصاً نوجوان طالب علم کے لیے۔ (۳) ’’تین روزے۔‘‘ تاکہ ہمیشہ روزہ رکھنے کا ثواب مل سکے۔ کمزوری بھی نہ ہو اور اخلاقی و روحانی اور جسمانی کمال بھی حاصل ہو۔