سنن النسائي - حدیث 2353

كِتَابُ الصِّيَامِ صَوْمُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِأَبِي هُوَ وَأُمِّي وَذِكْرُ اخْتِلَافِ النَّاقِلِينَ لِلْخَبَرِ فِي ذَلِكَ صحيح أَخْبَرَنَا الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ دَاوُدَ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي مَالِكٌ وَعَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ وَذَكَرَ آخَرَ قَبْلَهُمَا أَنَّ أَبَا النَّضْرِ حَدَّثَهُمْ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصُومُ حَتَّى نَقُولَ مَا يُفْطِرُ وَيُفْطِرُ حَتَّى نَقُولَ مَا يَصُومُ وَمَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي شَهْرٍ أَكْثَرَ صِيَامًا مِنْهُ فِي شَعْبَانَ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 2353

کتاب: روزے سے متعلق احکام و مسائل نبیﷺ‘آپ پر میرے ماں باپ قربان ہوں‘کے روزے کا بیان اور اس بارے میں وارد روایت کے ناقلین کےاختلاف کا ذکر حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ رسول اللہﷺ روزے رکھتے جاتے حتیٰ کہ ہم کہتے: آپ چھوڑیں گے نہیں۔ اور آپ روزے چھوڑنے لگتے تو ہم کہتے: رکھیں گے نہیں، اور میں نے رسول اللہﷺ کو شعبان سے زیادہ کسی مہینے میں روزے رکھتے نہیں دیکھا۔