سنن النسائي - حدیث 2347

كِتَابُ الصِّيَامِ صَوْمُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِأَبِي هُوَ وَأُمِّي وَذِكْرُ اخْتِلَافِ النَّاقِلِينَ لِلْخَبَرِ فِي ذَلِكَ ضعيف الإسناد أَخْبَرَنَا الْقَاسِمُ بْنُ زَكَرِيَّا قَالَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ عَنْ جَعْفَرٍ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يُفْطِرُ أَيَّامَ الْبِيضِ فِي حَضَرٍ وَلَا سَفَرٍ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 2347

کتاب: روزے سے متعلق احکام و مسائل نبیﷺ‘آپ پر میرے ماں باپ قربان ہوں‘کے روزے کا بیان اور اس بارے میں وارد روایت کے ناقلین کےاختلاف کا ذکر حضرت ابن عباسؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہﷺ ایام بیض (جاندنی راتوں والے دنوں) کا روزہ نہیں چھوڑتے تھے، خواہ گھر میں ہوتے یا سفر میں۔
تشریح : ایام بیض سے مراد تیرہ جودہ اور پندرہ تاریخ ہیں کیونکہ ان راتوں میں چاند مکمل نظر آتا ہے، اور ساری رات رہتا ہے۔ ایام بیض سے مراد تیرہ جودہ اور پندرہ تاریخ ہیں کیونکہ ان راتوں میں چاند مکمل نظر آتا ہے، اور ساری رات رہتا ہے۔