سنن النسائي - حدیث 2310

كِتَابُ الصِّيَامِ ذِكْرُ الِاخْتِلَافِ عَلَى هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ فِيهِ صحيح أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ حَمْزَةَ الْأَسْلَمِيَّ سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الصَّوْمِ فِي السَّفَرِ وَكَانَ رَجُلًا يَسْرُدُ الصِّيَامَ فَقَالَ إِنْ شِئْتَ فَصُمْ وَإِنْ شِئْتَ فَأَفْطِرْ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 2310

کتاب: روزے سے متعلق احکام و مسائل اس روایت میں ہشام بن عروہ کے شاگردوں کے اختلاف کا ذکر حضرت عائشہؓ سے منقول ہے کہ حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ اسلمی رضی اللہ عنہ نے رسول اللہﷺ سے دوران سفر روزہ رکھنے کے بارے میں سوال کیا اور یہ (اللہ کے بندے) لگاتار نفل روزے رکھا کرتے تھے۔ آپ نے فرمایا: ’’اگر تو چاہے تو روزہ رکھ لے اور اگر چاہے تو چھوڑ دے۔‘‘
تشریح : روایات کی یہ تکرار بعض اسناد باریکیوں کی وضاحت کے لیے ہوتی ہے اور محدثین کے نزدیک یہ بہت مفیس اور دلچسپ چیز کی طرف کئی مقامات پر اشارہ ہو چکا ہے۔ (مثلاً دیکھئے، حدیث: ۲۱۳۲) روایات کی یہ تکرار بعض اسناد باریکیوں کی وضاحت کے لیے ہوتی ہے اور محدثین کے نزدیک یہ بہت مفیس اور دلچسپ چیز کی طرف کئی مقامات پر اشارہ ہو چکا ہے۔ (مثلاً دیکھئے، حدیث: ۲۱۳۲)