ذِكْرُ مَا يُوجِبُ الْغُسْلَ وَمَا لَا يُوجِبُهُ بَاب ذِكْرِ الْقَدْرِ الَّذِي يَكْتَفِي بِهِ الرَّجُلُ مِنْ الْمَاءِ لِلْغُسْلِ صحيح أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَبْرٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ يَقُولُ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَوَضَّأُ بِمَكُّوكٍ وَيَغْتَسِلُ بِخَمْسَةِ مَكَاكِيَّ
کتاب: کون سی چیزیں غسل واجب کرتی ہیں اور کون سی نہیں؟
پانی کی وہ مقدار جس پر آدمی غسل کے لیے اکتفا کر سکتا ہے
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ایک مد سے وضو اور پانچ مد سے غسل فرما لیا کرتے تھے۔
تشریح :
یہ حدیث بعینہ گزر چکی ہے۔ دیکھیے فوائد حدیث: ۷۳۔
یہ حدیث بعینہ گزر چکی ہے۔ دیکھیے فوائد حدیث: ۷۳۔