سنن النسائي - حدیث 2288

كِتَابُ الصِّيَامِ ذِكْرُ قَوْلِهِ الصَّائِمُ فِي السَّفَرِ كَالْمُفْطِرِ فِي الْحَضَرِ ضعيف أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ أَيُّوبَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ الصَّائِمُ فِي السَّفَرِ كَالْمُفْطِرِ فِي الْحَضَرِ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 2288

کتاب: روزے سے متعلق احکام و مسائل اس بات کا بیان کہ سفر میں روزہ رکھنے والا گھر میں رہ کر روزہ نہ رکھنے والے کی طرح ہے حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ سفر میں روزہ رکھنے والا گھر رہ کر روزہ نہ رکھنے والے کی طرح ہے۔
تشریح : یہ روایت زیادہ سے زیادہ موقوف (یعنی صحابی کا قول) ہے، علاوہ ازیں تینوں روایات سنداً ضعیف ہیں، نیز روایت: ۲۲۸۶ سے معلوم ہوتا ہے کہ اس قول کے قائل کا بھی علم نہیں کہ کون ہے۔ ویسے بھی اس قول کا مطلب مندرجہ بالا مرفوع احادیث کے مخالف نہیں لیا جا سکتا، یعنی اگر سفر میں روزہ انتہائی مشقت کا سبب ہو جس سے روزے دار عاجز آجائے اور دوسروں کے لیے مصیبت کا سبب بنے تب سفر میں روزہ رکھنا مناسب نہیں ورنہ جائز ہے جیسا کہ رسول اللہﷺ اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے فعل سے ثابت ہے۔ کسی قول کا ایسا مطلب نہیں لیا جا سکتا جو صریح حدیث کے خلاف ہو۔ یہ روایت زیادہ سے زیادہ موقوف (یعنی صحابی کا قول) ہے، علاوہ ازیں تینوں روایات سنداً ضعیف ہیں، نیز روایت: ۲۲۸۶ سے معلوم ہوتا ہے کہ اس قول کے قائل کا بھی علم نہیں کہ کون ہے۔ ویسے بھی اس قول کا مطلب مندرجہ بالا مرفوع احادیث کے مخالف نہیں لیا جا سکتا، یعنی اگر سفر میں روزہ انتہائی مشقت کا سبب ہو جس سے روزے دار عاجز آجائے اور دوسروں کے لیے مصیبت کا سبب بنے تب سفر میں روزہ رکھنا مناسب نہیں ورنہ جائز ہے جیسا کہ رسول اللہﷺ اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے فعل سے ثابت ہے۔ کسی قول کا ایسا مطلب نہیں لیا جا سکتا جو صریح حدیث کے خلاف ہو۔