كِتَابُ الصِّيَامِ ذِكْرُ الِاخْتِلَافِ عَلَى مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي يَعْقُوبَ فِي حَدِيثِ أَبِي أُمَامَةَ فِي فَضْلِ الصَّائِمِ صحيح أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ خَالِدٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ أَنَّ ابْنَ مَسْعُودٍ لَقِيَ عُثْمَانَ بِعَرَفَاتٍ فَخَلَا بِهِ فَحَدَّثَهُ وَأَنَّ عُثْمَانَ قَالَ لِابْنِ مَسْعُودٍ هَلْ لَكَ فِي فَتَاةٍ أُزَوِّجُكَهَا فَدَعَا عَبْدُ اللَّهِ عَلْقَمَةَ فَحَدَّثَهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ اسْتَطَاعَ مِنْكُمْ الْبَاءَةَ فَلْيَتَزَوَّجْ فَإِنَّهُ أَغَضُّ لِلْبَصَرِ وَأَحْصَنُ لِلْفَرْجِ وَمَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَلْيَصُمْ فَإِنَّ الصَّوْمَ لَهُ وِجَاءٌ
کتاب: روزے سے متعلق احکام و مسائل
روزے کی فضیلت کے بارے میں حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ کی حدیث میں محمد بن یعقوب کے شاگردوں کے اختلاف کا ذکر
حضرت علقمہ سے منقول ہے کہ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ عرفات میں حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کو ملے۔ حضرت عثمان انہیں علیحدہ لے گئے۔ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے کہا: کیا اپ کو خواہش ہے کہ میں کسی نوجوان لڑکی سے آپ کی شادی کر دوں؟ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے حضرت علقمہ کو بھی بلا لیا اور ان سے بیان کیا کہ نبیﷺ نے فرمایا: ’’تم میں سے جو شخص نکاح (کے اخراجات) کی طاقت رکھتا ہو، اسے چاہیے کہ وہ نکاح کرے کیونکہ نکاح نظر کو نیچا اور شرم گاہ کو محفوظ رکھنے کی چیز ہے۔ اور جو طاقت نہ رکھے، وہ روزے رکھے کیونکہ روزہ اس کے لیے ڈھال ہے۔‘‘
تشریح :
(۱) یہ واقعہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے دور خلافت کا ہے۔ چونکہ اس وقت حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ کو نکاح کی ضرورت نہ تھی، لہٰذا پیش کش قبول نہ فرمائی بلکہ علقمہ کو بلا لیا کیونکہ یہ کوئی راز کی بات نہ تھی اور حدیث بیان فرمائی۔ (۲) نکاح اس شخص کے لیے ضروری ہے جو اس کی ضرورت محسوس کرتا ہے، جو ضرورت محسوس نہ کرتا ہو، اس کے لیے نکاح ضروری نہیں، جیسے بوڑھا شخص۔
(۱) یہ واقعہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے دور خلافت کا ہے۔ چونکہ اس وقت حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ کو نکاح کی ضرورت نہ تھی، لہٰذا پیش کش قبول نہ فرمائی بلکہ علقمہ کو بلا لیا کیونکہ یہ کوئی راز کی بات نہ تھی اور حدیث بیان فرمائی۔ (۲) نکاح اس شخص کے لیے ضروری ہے جو اس کی ضرورت محسوس کرتا ہے، جو ضرورت محسوس نہ کرتا ہو، اس کے لیے نکاح ضروری نہیں، جیسے بوڑھا شخص۔