سنن النسائي - حدیث 2236

كِتَابُ الصِّيَامِ ذِكْرُ الِاخْتِلَافِ عَلَى مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي يَعْقُوبَ فِي حَدِيثِ أَبِي أُمَامَةَ فِي فَضْلِ الصَّائِمِ صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ الْآدَمِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا مَعْنٌ عَنْ خَارِجَةَ بْنِ سُلَيْمَانَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ رُومَانَ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الصِّيَامُ جُنَّةٌ مِنْ النَّارِ فَمَنْ أَصْبَحَ صَائِمًا فَلَا يَجْهَلْ يَوْمَئِذٍ وَإِنْ امْرُؤٌ جَهِلَ عَلَيْهِ فَلَا يَشْتُمْهُ وَلَا يَسُبَّهُ وَلْيَقُلْ إِنِّي صَائِمٌ وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَخُلُوفُ فَمِ الصَّائِمِ أَطْيَبُ عِنْدَ اللَّهِ مِنْ رِيحِ الْمِسْكِ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 2236

کتاب: روزے سے متعلق احکام و مسائل روزے کی فضیلت کے بارے میں حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ کی حدیث میں محمد بن یعقوب کے شاگردوں کے اختلاف کا ذکر حضرت عائشہؓ سے روایت ہے، نبیﷺ نے فرمایا: ’’روزہ آگ سے ڈھال ہے۔ جو شخص روزے سے ہو، اس دن وہ جہالت (بدتہذیبی) کا کوئی کام نہ کرے۔ اور اگر کوئی دوسرا شخص اس سے جہالت سے پیش آئے تو وہ اس سے گالی گلوچ نہ کرے بلکہ کہہ دے کہ میں روزے سے ہوں۔ قسم اس ذات کی جس کے ہاتھ میں محمد کی جان ہے! روزے دار کے منہ کی بو اللہ تعالیٰ کے نزدیک کستوری کی مہک ہے پاکیزہ تر ہے۔‘‘