كِتَابُ الصِّيَامِ ذِكْرُ الِاخْتِلَافِ عَلَى مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي يَعْقُوبَ فِي حَدِيثِ أَبِي أُمَامَةَ فِي فَضْلِ الصَّائِمِ صحيح أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الضَّعِيفُ شَيْخٌ صَالِحٌ وَالضَّعِيفُ لَقَبٌ لِكَثْرَةِ عِبَادَتِهِ قَالَ أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ الْحَضْرَمِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي يَعْقُوبَ عَنْ أَبِي نَصْرٍ عَنْ رَجَاءِ بْنِ حَيْوَةَ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ أَنَّهُ سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّ الْعَمَلِ أَفْضَلُ قَالَ عَلَيْكَ بِالصَّوْمِ فَإِنَّهُ لَا عِدْلَ لَهُ
کتاب: روزے سے متعلق احکام و مسائل
روزے کی فضیلت کے بارے میں حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ کی حدیث میں محمد بن یعقوب کے شاگردوں کے اختلاف کا ذکر
حضرت ابو امامہؓ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہﷺ سے پوچھا: کون سا عمل افضل ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’روزے کی عادت ڈال کیونکہ کوئی اور کام اس کے برابر نہیں۔‘‘
تشریح :
اس روایت کے راوی کا لقب ضعیف ہے، روایت کے اعتبار سے ضعیف نہیں کیونکہ وہ کثرت عبادت سے کمزور ہوگئے تھے۔
اس روایت کے راوی کا لقب ضعیف ہے، روایت کے اعتبار سے ضعیف نہیں کیونکہ وہ کثرت عبادت سے کمزور ہوگئے تھے۔