سنن النسائي - حدیث 2215

كِتَابُ الصِّيَامِ ذِكْرُ الِاخْتِلَافِ عَلَى أَبِي صَالِحٍ فِي هَذَا الْحَدِيثِ صحيح أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حَرْبٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو سِنَانٍ ضِرَارُ بْنُ مُرَّةَ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ تَبَارَكَ وَتَعَالَى يَقُولُ الصَّوْمُ لِي وَأَنَا أَجْزِي بِهِ وَلِلصَّائِمِ فَرْحَتَانِ إِذَا أَفْطَرَ فَرِحَ وَإِذَا لَقِيَ اللَّهَ فَجَزَاهُ فَرِحَ وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَخُلُوفُ فَمِ الصَّائِمِ أَطْيَبُ عِنْدَ اللَّهِ مِنْ رِيحِ الْمِسْكِ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 2215

کتاب: روزے سے متعلق احکام و مسائل اس حدیث میں ابو صالح کے شاگردوں کے اختلاف کا ذکر حضرت ابو سعیدؓ سے روایت ہے، نبیﷺ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: روزہ میرے لیے ہے اور میں ہی اس کی حقیقی جزا دوں گا۔ روزے دار کے لیے دو خوشیاں ہیں: ایک، جب وہ روزہ کھولتا ہے تو خوش ہوتا ہے۔ دوسرا جب وہ اللہ تعالیٰ کو ملے گا، پھر اللہ اسے روزے کا بدلہ دے گا تو وہ خوش ہوگا۔ قسم اس ذات کی جس کے ہاتھ میں محمد کی جان ہے! روزے دار کے منہ کی بو اللہ تعالیٰ کے نزدیک کستوری کی خوشبو سے بھی پاکیزہ تر ہے۔‘‘