سنن النسائي - حدیث 2200

كِتَابُ الصِّيَامِ ثَوَابُ مَنْ قَامَ رَمَضَانَ وَصَامَهُ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا وَالِاخْتِلَافُ عَلَى الزُّهْرِيِّ فِي الْخَبَرِ فِي ذَلِكَ صحيح أَخْبَرَنَا نُوحُ بْنُ حَبِيبٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُرَغِّبُ فِي قِيَامِ رَمَضَانَ مِنْ غَيْرِ أَنْ يَأْمُرَهُمْ بِعَزِيمَةٍ قَالَ مَنْ قَامَ رَمَضَانَ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 2200

کتاب: روزے سے متعلق احکام و مسائل جو شخص رمضان المبارک میں ایمان اور ثواب کے مد نظر صیام و قیام کرے‘اسے کیا ثواب ملے گا؟اور اس کی بابت وارد حدیث میں زہری کے شاگردوں کا اختلاف حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ قیامت رمضان میں رغبت دلایا کرتے تھے، بغیر اس کے کہ ان کو اس کا قطعی حکم دیں۔ آپ نے فرمایا: ’’جو شخص ایمان کی حالت میں اور ثواب حاصل کرنے کے لیے رمضان المبارک (کی راتوں) میں قیام کرے گا، اس کے سب پہلے گناہ معاف ہو جائیں گے۔‘‘