كِتَابُ الصِّيَامِ ذِكْرُ الِاخْتِلَافِ عَلَى يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ وَمُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَلَى أَبِي سَلَمَةَ فِيهِ حسن صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَتَقَدَّمُوا الشَّهْرَ بِصِيَامِ يَوْمٍ أَوْ يَوْمَيْنِ إِلَّا أَنْ يُوَافِقَ ذَلِكَ يَوْمًا كَانَ يَصُومُهُ أَحَدُكُمْ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ هَذَا خَطَأٌ
کتاب: روزے سے متعلق احکام و مسائل
اس حدیث میں حضرت ابو سلمہ کے دو شاگردوں یحیٰ بن ابی کثیر اور محمد بن عمرو کا اختلاف
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’ماہ رمضان المبارک سے ایک دو دن پہلے روزہ نہ رکھو مگر یہ کہ اتفاقاً وہ دن آجائے جس کا کوئی شخص پہلے سے روزہ رکھنے کا عادی ہو۔‘‘
ابوعبدالرحمن (نسائی) رحمہ اللہ نے فرمایا: یہ غلطی ہے۔
تشریح :
امام نسائی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اس روایت میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے بجائے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کا ذکر راوی کی غلطی ہے۔ اور یہ بات درست ہے۔
امام نسائی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اس روایت میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے بجائے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کا ذکر راوی کی غلطی ہے۔ اور یہ بات درست ہے۔