سنن النسائي - حدیث 2150

كِتَابُ الصِّيَامِ ذِكْرُ الِاخْتِلَافِ عَلَى عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي سُلَيْمَانَ فِي هَذَا الْحَدِيثِ صحيح موقوفا ، و المرفوع أصح أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ أَبِي سُلَيْمَانَ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ تَسَحَّرُوا فَإِنَّ فِي السَّحُورِ بَرَكَةً رَفَعَهُ ابْنُ أَبِي لَيْلَى

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 2150

کتاب: روزے سے متعلق احکام و مسائل اس حدیث میں عبد الملک بن ابی سلیمان کے شاگردوں کا اختلاف حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ سحری کھاؤ، بلا شبہ سحری کھانے میں برکت ہے۔ حضرت ابن ابی لیلیٰ نے اس روایت کو مرفوع بیان کیا ہے۔
تشریح : گو حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے یہ روایت موقوف بھی آتی ہے مگر اس سے اس کے مرفوع ہونے میں کوئی نقص نہ آئے گا۔ نبیﷺ کے فرمان کو صحابی خود بھی دہرا سکتے ہیں، یہ کوئی بعید نہیں۔ گو حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے یہ روایت موقوف بھی آتی ہے مگر اس سے اس کے مرفوع ہونے میں کوئی نقص نہ آئے گا۔ نبیﷺ کے فرمان کو صحابی خود بھی دہرا سکتے ہیں، یہ کوئی بعید نہیں۔