ذِكْرُ مَا يُوجِبُ الْغُسْلَ وَمَا لَا يُوجِبُهُ ذِكْرُ الْأَقْرَاءِ صحيح أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدَةُ وَوَكِيعٌ وَأَبُو مُعَاوِيَةَ قَالُوا حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ جَاءَتْ فَاطِمَةُ بِنْتُ أَبِي حُبَيْشٍ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ إِنِّي امْرَأَةٌ أُسْتَحَاضُ فَلَا أَطْهُرُ أَفَأَدَعُ الصَّلَاةَ قَالَ لَا إِنَّمَا ذَلِكَ عِرْقٌ وَلَيْسَ بِالْحَيْضَةِ فَإِذَا أَقْبَلَتْ الْحَيْضَةُ فَدَعِي الصَّلَاةَ وَإِذَا أَدْبَرَتْ فَاغْسِلِي عَنْكِ الدَّمَ وَصَلِّي
کتاب: کون سی چیزیں غسل واجب کرتی ہیں اور کون سی نہیں؟
حیض کا بیان
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ فاطمہ بنت ابی حبیش رضی اللہ عنہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں اور کہنے لگیں: تحقیق مجھے استحاضہ (بے قااعدہ خون کثرت سے آتا) ہے، میں کبھی خون سے پاک نہیں ہوتی تو کیا میں نماز چھوڑے رکھوں؟ آپ نے فرمایا: ’’نہیں، یہ تو ایک رگ (کا خون) ہے، یہ حیض نہیں۔ جب تمھیں حیض کا خون آئے تو نماز چھوڑ دو اور جب حیض کا خون بند ہو جائے تو نہا دھو کر نماز شروع کر دو۔‘‘
تشریح :
اس سے پہلی تین روایات میں [قرء] حیض کے معنی میں آیا ہے۔ اور یہی امام نسائی رحمہ اللہ کا مقصود ہے۔ امام شافعی رحمہ اللہ [قرء] سے طہر مراد لیا ہے۔ لغت کے لحاظ سے یہ لفظ دونوں معانی میں استعمال ہوتا ہے۔ موقع محل کی مناسبت سے دونوں میں سے کوئی معنی مراد لیا جا سکتا ہے۔ محققین کا یہی موقف ہے۔
اس سے پہلی تین روایات میں [قرء] حیض کے معنی میں آیا ہے۔ اور یہی امام نسائی رحمہ اللہ کا مقصود ہے۔ امام شافعی رحمہ اللہ [قرء] سے طہر مراد لیا ہے۔ لغت کے لحاظ سے یہ لفظ دونوں معانی میں استعمال ہوتا ہے۔ موقع محل کی مناسبت سے دونوں میں سے کوئی معنی مراد لیا جا سکتا ہے۔ محققین کا یہی موقف ہے۔