سنن النسائي - حدیث 2088

كِتَابُ الْجَنَائِزِ الْبَعْثُ ضعيف أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ جُمَيْعٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو الطُّفَيْلِ، عَنْ حُذَيْفَةَ بْنِ أَسِيدٍ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ: إِنَّ الصَّادِقَ الْمَصْدُوقَ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَنِي: أَنَّ النَّاسَ يُحْشَرُونَ ثَلَاثَةَ أَفْوَاجٍ: فَوْجٌ رَاكِبِينَ طَاعِمِينَ كَاسِينَ، وَفَوْجٌ تَسْحَبُهُمُ الْمَلَائِكَةُ عَلَى وُجُوهِهِمْ وَتَحْشُرُهُمُ النَّارُ، وَفَوْجٌ يَمْشُونَ وَيَسْعَوْنَ يُلْقِي اللَّهُ الْآفَةَ عَلَى الظَّهْرِ فَلَا يَبْقَى، حَتَّى إِنَّ الرَّجُلَ لَتَكُونُ لَهُ الْحَدِيقَةُ يُعْطِيهَا بِذَاتِ الْقَتَبِ لَا يَقْدِرُ عَلَيْهَا

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 2088

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل (قیامت کے دن )قبروں سے اٹھایا جانا حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نبی صادق و مصدوق صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے بیان فرمایا: ’’لوگ تین گروہوں کی صورت میں اکٹھے کیے جائیں گے: کچھ تو سوار ہو کر کھاتے پیتے پہنتے (خوش خوش) آئیں گے۔ اور کچھ لوگوں کو فرشتے چہروں کے بل گھسیٹتے ہوئے لائیں گے اور آگ ان کو اکٹھا کرے گی۔ اور کچھ لوگ پیدل چلتے اور دوڑتے بھاگتے، گرتے پڑتے آئیں گے۔ اللہ تعالیٰ سواری کے جانوروں پر کوئی وبا ڈال دے گا تو وہ ختم ہو جائیں گے (بہت ہی کم رہ جائیں گے) حتی کہ باغ والا آدمی اپنا پورا باغ ایک اونٹنی کے بدلے دینے پر تیار ہوگا مگر اونٹنی نہ لے سکے گا۔‘‘
تشریح : (۱) ’’صادق و مصدوق‘‘ صادق سے مراد خود سچے اور مصدوق سے مراد جن کو (اللہ تعالیٰ کی طرف سے) سچ بتایا گیا۔ گویا ان کی بات میں جھوٹ کا امکان تک نہیں کیونکہ نہ وہ خود جھوٹ بولتے ہیں، نہ وہ وحی جھوٹی ہے جو ان پر اتری، تو جھوٹ کدھر سے آئے گا۔ (۲) یہ حشر قیامت سے پہلے ہوگا جیسا کہ اوپر گزرا۔ (۱) ’’صادق و مصدوق‘‘ صادق سے مراد خود سچے اور مصدوق سے مراد جن کو (اللہ تعالیٰ کی طرف سے) سچ بتایا گیا۔ گویا ان کی بات میں جھوٹ کا امکان تک نہیں کیونکہ نہ وہ خود جھوٹ بولتے ہیں، نہ وہ وحی جھوٹی ہے جو ان پر اتری، تو جھوٹ کدھر سے آئے گا۔ (۲) یہ حشر قیامت سے پہلے ہوگا جیسا کہ اوپر گزرا۔