سنن النسائي - حدیث 2083

كِتَابُ الْجَنَائِزِ الْبَعْثُ صحيح - وأَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ عَلَى الْمِنْبَرِ يَقُولُ: «إِنَّكُمْ مُلَاقُو اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ حُفَاةً عُرَاةً غُرْلًا»

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 2083

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل (قیامت کے دن )قبروں سے اٹھایا جانا حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو منبر پر خطبے کی حالت میں یہ فرماتے ہوئے سنا: ’’تم ننگے پاؤں، ننگے جسم اور بغیر ختنوں کے اللہ تعالیٰ سے ملو گے۔‘‘
تشریح : یعنی جس حالت میں اس دنیا میں آئے تھے، اسی حالت میں لوٹا کر آخرت میں لے جایا جائے گا۔ عمل کے علاوہ وہ دنیا کی کوئی چیز ساتھ نہ ہوگی۔ اور عمل بھی روحانی اثرات کی صورت میں۔ اللہ تعالیٰ سے ملنے کا مطلب اس کے حضور حاضری ہے۔ یعنی جس حالت میں اس دنیا میں آئے تھے، اسی حالت میں لوٹا کر آخرت میں لے جایا جائے گا۔ عمل کے علاوہ وہ دنیا کی کوئی چیز ساتھ نہ ہوگی۔ اور عمل بھی روحانی اثرات کی صورت میں۔ اللہ تعالیٰ سے ملنے کا مطلب اس کے حضور حاضری ہے۔