سنن النسائي - حدیث 2074

كِتَابُ الْجَنَائِزِ وَضْعُ الْجَرِيدَةِ عَلَى الْقَبْرِ صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ، وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ، قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ وَاللَّفْظُ لَهُ، عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ، حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: إِذَا مَاتَ أَحَدُكُمْ عُرِضَ عَلَى مَقْعَدِهِ بِالْغَدَاةِ وَالْعَشِيِّ، إِنْ كَانَ مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ فَمِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ، وَإِنْ كَانَ مِنْ أَهْلِ النَّارِ فَمِنْ أَهْلِ النَّارِ، فَيُقَالُ: هَذَا مَقْعَدُكَ حَتَّى يَبْعَثَكَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 2074

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل قبر پر شاخ رکھنا حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کوئی شخص مر جاتا ہے تو اس پر اس کا ٹھکانا صبح شام پیش کیا جاتا ہے۔ اگر وہ جنتی ہو تو جنتی ٹھکانا پیش کیا جاتا ہے اور اگر وہ جہنمی ہو تو جہنمی ٹھکانا پیش کیا جاتا ہے اور اسے کہا جاتا ہے کہ یہ تیرا ٹھکانا ہے حتی کہ تجھے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس سے اٹھائے۔‘‘
تشریح : ’’یہ تیرا ٹھکانا ہے‘‘ اشارہ اصل ٹھکانے کی طرف ہے، یعنی تیرا اصل ٹھکانا تو یہی ہے (جو پیش کیا جاتا ہے) مگر فی الحال تو اس میں نہیں جا سکتا۔ ’’یہ تیرا ٹھکانا ہے‘‘ اشارہ اصل ٹھکانے کی طرف ہے، یعنی تیرا اصل ٹھکانا تو یہی ہے (جو پیش کیا جاتا ہے) مگر فی الحال تو اس میں نہیں جا سکتا۔