كِتَابُ الْجَنَائِزِ الْبِنَاءُ عَلَى الْقَبْرِ صحيح أَخْبَرَنَا يُوسُفُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرًا يَقُولُ: «نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ تَقْصِيصِ الْقُبُورِ، أَوْ يُبْنَى عَلَيْهَا، أَوْ يَجْلِسَ عَلَيْهَا أَحَدٌ»
کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل
قبر پر عمارت بنا نا
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبروں کو پختہ کرنے یا ان پر عمارت بنانے یا ان پر بیٹھنے سے منع فرمایا ہے۔
تشریح :
’’بیٹھنے سے منع فرمایا‘‘ کیونکہ اس میں صاحب قبر کی بے حرمتی ہے یا بطور سوگ بیٹھنے سے روکا ہے یا مجاور بن کر بیٹھنا مراد ہے۔ بعض نے اس سے قضائے حاجت کے لیے بیٹھنا مراد لیا ہے۔ صحیح بات یہ ہے کہ مندرجہ بالا تمام صورتیں منع ہیں۔ اسی طرح قبر پر ٹیک لگانا بھی منع ہے کیونکہ اس میں بھی صاحب قبر کی بے حرمتی ہے۔
’’بیٹھنے سے منع فرمایا‘‘ کیونکہ اس میں صاحب قبر کی بے حرمتی ہے یا بطور سوگ بیٹھنے سے روکا ہے یا مجاور بن کر بیٹھنا مراد ہے۔ بعض نے اس سے قضائے حاجت کے لیے بیٹھنا مراد لیا ہے۔ صحیح بات یہ ہے کہ مندرجہ بالا تمام صورتیں منع ہیں۔ اسی طرح قبر پر ٹیک لگانا بھی منع ہے کیونکہ اس میں بھی صاحب قبر کی بے حرمتی ہے۔