ذِكْرُ مَا يُوجِبُ الْغُسْلَ وَمَا لَا يُوجِبُهُ ذِكْرُ الِاغْتِسَالِ مِنْ الْحَيْضِ صحيح أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ بْنُ يَزِيدَ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ عَنْ عُرْوَةَ وَعَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ اسْتُحِيضَتْ أُمُّ حَبِيبَةَ بِنْتُ جَحْشٍ سَبْعَ سِنِينَ فَاشْتَكَتْ ذَلِكَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ هَذِهِ لَيْسَتْ بِالْحَيْضَةِ وَلَكِنْ هَذَا عِرْقٌ فَاغْتَسِلِي ثُمَّ صَلِّي
کتاب: کون سی چیزیں غسل واجب کرتی ہیں اور کون سی نہیں؟ حیض (کےاختتام )سے غسل کا ذکر حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ ام حبیبہ بنت حجش رضی اللہ عنہا کو سات سال استحاضہ (بے قاعدہ خون) آتا رہا۔ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس بات کی شکایت کی تو آپ نے فرمایا ’’یہ حیض نہیں بلکہ یہ تو ایک رگ (کا خون) ہے، لہٰذا (حیض ختم ہونے کے بعد) نہا دھو کر نماز وغیرہ پڑھتی رہو۔ (خواہ استحاضے کا خون آتا رہے۔‘‘)