سنن النسائي - حدیث 2007

كِتَابُ الْجَنَائِزِ أَيْنَ يُدْفَنُ الشَّهِيدُ صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَكِ، قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ الْأَسْوَدِ بْنِ قَيْسٍ، عَنْ نُبَيْحٍ الْعَنَزِىِّ، عَنْ جَابِرٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «ادْفِنُوا الْقَتْلَى فِي مَصَارِعِهِمْ»

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 2007

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل شہید کو کہاں دفن کیا جائے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا: ’’شہداء (ااحد) کو ان کی شہادت گاہ ہی میں دفن کیا جائے۔‘‘
تشریح : (۱) اس حکم کی توجیہ حدیث نمبر ۲۰۰۵ کے تحت بیان ہوچکی ہے۔ (۲) جنگ احد میں حضرت جابر رضی اللہ عنہ کے والد محترم حضرت عبداللہ رضی اللہ بھی شہید ہوئے تھے، اس لیے حضرت جابر رضی اللہ عنہ کا اس فرمان سے خصوصی تتعلق تھا۔ (۳) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اطلاع ملی تھی کہ کچھ لوگ اپنے قریبی شہداء کی لاشیں مدینہ لے گئے ہیں، جیسا کہ حدیث: ۲۰۰۶ میں ہے، مزید لاشیں لے جانے کا امکان بھی تھا، اس لیے آپ نے یہ حکم جاری فرمایا۔ (۱) اس حکم کی توجیہ حدیث نمبر ۲۰۰۵ کے تحت بیان ہوچکی ہے۔ (۲) جنگ احد میں حضرت جابر رضی اللہ عنہ کے والد محترم حضرت عبداللہ رضی اللہ بھی شہید ہوئے تھے، اس لیے حضرت جابر رضی اللہ عنہ کا اس فرمان سے خصوصی تتعلق تھا۔ (۳) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اطلاع ملی تھی کہ کچھ لوگ اپنے قریبی شہداء کی لاشیں مدینہ لے گئے ہیں، جیسا کہ حدیث: ۲۰۰۶ میں ہے، مزید لاشیں لے جانے کا امکان بھی تھا، اس لیے آپ نے یہ حکم جاری فرمایا۔