ذِكْرُ مَا يُوجِبُ الْغُسْلَ وَمَا لَا يُوجِبُهُ بَاب الْفَصْلِ بَيْنَ مَاءِ الرَّجُلِ وَمَاءِ الْمَرْأَةِ صحيح أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدَةُ قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَاءُ الرَّجُلِ غَلِيظٌ أَبْيَضُ وَمَاءُ الْمَرْأَةِ رَقِيقٌ أَصْفَرُ فَأَيُّهُمَا سَبَقَ كَانَ الشَّبَهُ
کتاب: کون سی چیزیں غسل واجب کرتی ہیں اور کون سی نہیں؟
مرد اور عورت کی منی میں فرق
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’مرد کی منی گاڑھی سفید اور عوررت کی منی پتلی اور زرد ہوتی ہے۔ ان دونوں میں سے جو غالب آ جائے، اسی سے (بچے کی) مشابہت ہوتی ہے۔‘‘
تشریح :
جماع سے مرد اور عورت کی منی مل جاتی ہے۔ منی دراصل جراثیم کا مجموعہ ہوتا ہے، جس منی کے جرثومے قوی ہوں گے، وہ دوسری پر غالب پ جائے گی اور بچے کی مشابہت اس سے ہوگی۔ بعض نے [سبق] کے معنی پہلے نکلنا بھی کیے ہیں۔ واللہ أعلم۔
جماع سے مرد اور عورت کی منی مل جاتی ہے۔ منی دراصل جراثیم کا مجموعہ ہوتا ہے، جس منی کے جرثومے قوی ہوں گے، وہ دوسری پر غالب پ جائے گی اور بچے کی مشابہت اس سے ہوگی۔ بعض نے [سبق] کے معنی پہلے نکلنا بھی کیے ہیں۔ واللہ أعلم۔