سنن النسائي - حدیث 1977

كِتَابُ الْجَنَائِزِ الصُّفُوفُ عَلَى الْجَنَازَةِ صحيح أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ، قَالَ: حَدَّثَنَا يُونُسُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَبِي الْمُهَلَّبِ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ قَالَ: قَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ أَخَاكُمُ النَّجَاشِيَّ قَدْ مَاتَ، فَقُومُوا فَصَلُّوا عَلَيْهِ»، قَالَ: فَقُمْنَا فَصَفَفْنَا عَلَيْهِ كَمَا يُصَفُّ عَلَى الْمَيِّتِ، وَصَلَّيْنَا عَلَيْهِ كَمَا يُصَلَّى عَلَى الْمَيِّتِ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 1977

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل جنازے پرصفیں باندھنا حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، ہم سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تمھارا (اسلامی) بھائی نجاشی فوت ہوگیا ہے، اٹھو اس کا جنازہ پڑھو۔‘‘ ہم کھڑے ہوئے اور صف بندی کی جیسے میت پر کی جاتی ہے۔ اور اس کا جنازہ پڑھا جیسے میت کا جنازہ پڑھا جاتا ہے۔
تشریح : ’’جیسے میت پر کی جاتی ہے‘‘ گویا جنازے میں صف بندی ایک مشہور اور غیر متنازعہ بات ہے۔ ویسے بھی جنازے کے لیے لفظ نماز کا استعمال دلالت کرتا ہے کہ جنازے کے خصوصی احکام کے علاوہ نماز کے تمام احکام اس پر لاگو ہوں گے، مثلاً: قبلے کی طرف منہ کرنا، وضو کرنا، صفیں درست کرنا اور فاتحہ کی قراءت وغیرہ۔ ’’جیسے میت پر کی جاتی ہے‘‘ گویا جنازے میں صف بندی ایک مشہور اور غیر متنازعہ بات ہے۔ ویسے بھی جنازے کے لیے لفظ نماز کا استعمال دلالت کرتا ہے کہ جنازے کے خصوصی احکام کے علاوہ نماز کے تمام احکام اس پر لاگو ہوں گے، مثلاً: قبلے کی طرف منہ کرنا، وضو کرنا، صفیں درست کرنا اور فاتحہ کی قراءت وغیرہ۔