كِتَابُ الْجَنَائِزِ الصَّلَاةُ عَلَى مَنْ غَلَّ ضعيف أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ الْأَنْصَارِيِّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ عَنْ أَبِي عَمْرَةَ عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ قَالَ مَاتَ رَجُلٌ بِخَيْبَرَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلُّوا عَلَى صَاحِبِكُمْ إِنَّهُ غَلَّ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَفَتَّشْنَا مَتَاعَهُ فَوَجَدْنَا فِيهِ خَرَزًا مِنْ خَرَزِ يَهُودَ مَا يُسَاوِي دِرْهَمَيْنِ
کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل
خیانت کرنے والے کا جنازہ؟
حضرت زید بن خالد رضی اللہ عنہ نے کہا: ایک آدمی غزوۂ خیبر میں فوت ہوگیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تم اپنے ساتھی کا جنازہ پڑھ لو (میں نہیں پڑھوں گا) کیونکہ اس نے جہاد کے دوران میں خیانت کی ہے۔‘‘ ہم نے اس کے سامان کی تلاشی لی تو اس میں یہودیوں کے مونگوں میں سے کچھ مونگے پائے جو دو درہم قیمت بھی نہیں رکھتے تھے۔
تشریح :
گویا اس قسم کے لوگوں کا جنازہ چند لوگ پڑھیں، اہتمام نہ کیا جائے اور اہم شخصیات جنازہ نہ پڑھیں تاکہ ایسے مجرموں کی حوصلہ شکنی ہو اور انھیں خوف رہے۔
گویا اس قسم کے لوگوں کا جنازہ چند لوگ پڑھیں، اہتمام نہ کیا جائے اور اہم شخصیات جنازہ نہ پڑھیں تاکہ ایسے مجرموں کی حوصلہ شکنی ہو اور انھیں خوف رہے۔