سنن النسائي - حدیث 1930

كِتَابُ الْجَنَائِزِ الرُّخْصَةُ فِي تَرْكِ الْقِيَامِ صحيح وَأَخْبَرَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ أَيْضًا أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ قَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابُهُ لِجَنَازَةِ يَهُودِيٍّ حَتَّى تَوَارَتْ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 1930

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل کھڑانہ ہو نے کی رخصت حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے ساتھی ایک یہودی کے جنازے کو دیکھ کر کھڑےہوئے (اور پھر کھڑے رہے) حتی کہ وہ اوجھل ہوگیا۔
تشریح : اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کھڑے ہونے کی وجہ وہ ہوتی جو حضرت حسن رضی اللہ عنہ نے (حدیث نمبر ۱۹۲۸) میں بیان فرمائی ہے تو پھر اتنی دیر کھڑے رہنے کی کیا ضرورت تھی کہ نظروں سے اوجھل ہونے تک کھڑے رہے؟ معلوم ہوتا ہے پہلی بیان کردہ وجوہات ہی اصل ہیں۔ اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کھڑے ہونے کی وجہ وہ ہوتی جو حضرت حسن رضی اللہ عنہ نے (حدیث نمبر ۱۹۲۸) میں بیان فرمائی ہے تو پھر اتنی دیر کھڑے رہنے کی کیا ضرورت تھی کہ نظروں سے اوجھل ہونے تک کھڑے رہے؟ معلوم ہوتا ہے پہلی بیان کردہ وجوہات ہی اصل ہیں۔