سنن النسائي - حدیث 1912

كِتَابُ الْجَنَائِزِ السُّرْعَةُ بِالْجَنَازَة صحيح أَخْبَرَنَا سُوَيْدٌ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ يُونُسَ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو أُمَامَةَ بْنُ سَهْلٍ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ أَسْرِعُوا بِالْجَنَازَةِ فَإِنْ كَانَتْ صَالِحَةً قَدَّمْتُمُوهَا إِلَى الْخَيْرِ وَإِنْ كَانَتْ غَيْرَ ذَلِكَ كَانَتْ شَرًّا تَضَعُونَهُ عَنْ رِقَابِكُمْ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 1912

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل جنازے کےلیے جلدی کرنا حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: ’’میت کو جلدی لے جاؤ کیونکہ اگر وہ نیک ہے تو تم اسے خیر کی طرف جلدی لے جا رہے ہو اور اگر وہ نیک نہیں تو تم ایک شرکو اپنی گردنوں سے اتار رہے ہو۔‘‘
تشریح : ’’گردنوں سے اتار رہے ہو‘‘ پہلے معنی کی رو سے اس کا مطلب ہے کہ تم اپنی ذمے داری سے فارغ ہو رہے ہو، دوسرا معنی ظاہر ہے۔ ’’گردنوں سے اتار رہے ہو‘‘ پہلے معنی کی رو سے اس کا مطلب ہے کہ تم اپنی ذمے داری سے فارغ ہو رہے ہو، دوسرا معنی ظاہر ہے۔