سنن النسائي - حدیث 1895

كِتَابُ الْجَنَائِزِ الْإِشْعَارُ صحيح أَخْبَرَنَا شُعَيْبُ بْنُ يُوسُفَ النَّسَائِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ قَالَتْ تُوُفِّيَ إِحْدَى بَنَاتِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ اغْسِلْنَهَا ثَلَاثًا أَوْ خَمْسًا أَوْ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكِ إِنْ رَأَيْتُنَّ ذَلِكِ وَاغْسِلْنَهَا بِالسِّدْرِ وَالْمَاءِ وَاجْعَلْنَ فِي آخِرِ ذَلِكِ كَافُورًا أَوْ شَيْئًا مِنْ كَافُورٍ فَإِذَا فَرَغْتُنَّ فَآذِنَّنِي قَالَتْ فَآذَنَّاهُ فَأَلْقَى إِلَيْنَا حِقْوَهُ فَقَالَ أَشْعِرْنَهَا إِيَّاهُ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 1895

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل کفن سے پہلے ایک کپڑ ے میں لپیٹنا حضرت ام عطیہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک بیٹی فوت ہوگئیں، آپ نے فرمایا: ’’اسے تین مرتبہ یا پانچ مرتبہ یا اس سے زائد مرتبہ، اگر ضرورت سمجھو تو، غسل دو۔ اور اسے پانی اور بیری (کے پتوں) سے غسل دو اور آخری مرتبہ کافور ڈال دو یا کچھ کافور ڈالو۔ جب تم فارغ ہو تو مجھے اطلاع کرنا۔‘‘ ہم نے آپ کو اطلاع کی تو آپ نے اپنا تہ بند ہماری طرف پھینکا اور فرمایا: ’’اس کے بدن پر اسے لپیٹ دو۔‘‘
تشریح : ’’پھینکا‘‘ گویا پکڑایا نہیں کیونکہ آپ کا ہاتھ ساری زندگی غیر محرم عورت کے ہاتھ کو نہیں لگا۔ یہ انتہا درجے کی احتیاط ہے جو آپ نے اپنی امت کو سمجھانے کے لیے فرمائی۔ (اس حدیث کے باقی مباحث کے لیے دیکھیے، حدیث: ۱۸۸۲) ’’پھینکا‘‘ گویا پکڑایا نہیں کیونکہ آپ کا ہاتھ ساری زندگی غیر محرم عورت کے ہاتھ کو نہیں لگا۔ یہ انتہا درجے کی احتیاط ہے جو آپ نے اپنی امت کو سمجھانے کے لیے فرمائی۔ (اس حدیث کے باقی مباحث کے لیے دیکھیے، حدیث: ۱۸۸۲)