سنن النسائي - حدیث 1894

كِتَابُ الْجَنَائِزِ الْإِشْعَارُ صحيح أَخْبَرَنَا يُوسُفُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَيُّوبُ بْنُ أَبِي تَمِيمَةَ أَنَّهُ سَمِعَ مُحَمَّدَ بْنَ سِيرِينَ يَقُولُ كَانَتْ أُمُّ عَطِيَّةَ امْرَأَةٌ مِنْ الْأَنْصَارِ قَدِمَتْ تُبَادِرُ ابْنًا لَهَا فَلَمْ تُدْرِكْهُ حَدَّثَتْنَا قَالَتْ دَخَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَيْنَا وَنَحْنُ نَغْسِلُ ابْنَتَهُ فَقَالَ اغْسِلْنَهَا ثَلَاثًا أَوْ خَمْسًا أَوْ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكِ إِنْ رَأَيْتُنَّ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ وَاجْعَلْنَ فِي الْآخِرَةِ كَافُورًا أَوْ شَيْئًا مِنْ كَافُورٍ فَإِذَا فَرَغْتُنَّ فَآذِنَّنِي فَلَمَّا فَرَغْنَا أَلْقَى إِلَيْنَا حِقْوَهُ وَقَالَ أَشْعِرْنَهَا إِيَّاهُ وَلَمْ يَزِدْ عَلَى ذَلِكَ قَالَ لَا أَدْرِي أَيُّ بَنَاتِهِ قَالَ قُلْتُ مَا قَوْلُهُ أَشْعِرْنَهَا إِيَّاهُ أَتُؤَزَّرُ بِهِ قَالَ لَا أُرَاهُ إِلَّا أَنْ يَقُولَ الْفُفْنَهَا فِيهِ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 1894

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل کفن سے پہلے ایک کپڑ ے میں لپیٹنا حضرت ایوب بن ابی تمیمہ سے روایت ہے ہے کہ میں نے حضرت محمد بن سیرین کو کہتے ہوئے سنا کہ حضرت ام عطیہ رضی اللہ عنہا جو کہ انصار میں سے تھیں، اپنے ایک بیٹے کی خبر لینے کے لیے آئی تھیں مگر اسے (زندہ) نہ پایا۔ انھوں نے بیان فرمایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے جبکہ ہم آپ کی بیٹی کو غسل دے رہی تھیں۔ آپ نے فرمایا: ’’اسے تین مرتبہ یا پانچ مرتبہ یا اس سے زائد مرتبہ، اگر ضرورت سمجھو تو، پانی اور بیری کے پتوں سے غسل دو اور آخری مرتبہ کافور بھی ڈال دو یا تھوڑا سا کافور شامل کر دو۔ اور جب غسل سے فارغ ہو تو مجھے اطلاع کرنا۔‘‘ جب ہم فارغ ہوئیں (اور ہم نے آپ کو اطلاع کی) تو آپ نے ہماری طرف اپنا تہ بند پھینکا اور فرمایا: ’’اسے اس میں لپیٹ دو۔‘‘ اس سے زائد کچھ نہ فرمایا۔ (راویٔ حدیث) ایوب نے کہا: میں نہیں جانتا کہ یہ آپ کی کون سی بیٹی تھیں؟ (راویٔ حدیث) ابن جریج کہتے کہ میں نے (ایوب بن ابی تیمیہ سے) پوچھا: آپ کے فرمان [أشعرنھا إیاہ] کا مطلب کیا ہے؟ کیا اسے اس کا ازار بنایا جائے گا؟ انہوں نے فرمایا: میرا خیال ہے آپ کا مطلب یہ تھا کہ اسے اس میں لپیٹ دو۔
تشریح : عورت کے کفن کے لیے بھی تین کپڑے ہی کافی ہیں۔ اس میں مرد اور عورت کی ترفیق کی کوئی صحیح حدیث نہیں۔ مزید دیکھیے: (کتاب الجنائز، للألباني، ص:۸۵) عورت کے کفن کے لیے بھی تین کپڑے ہی کافی ہیں۔ اس میں مرد اور عورت کی ترفیق کی کوئی صحیح حدیث نہیں۔ مزید دیکھیے: (کتاب الجنائز، للألباني، ص:۸۵)