سنن النسائي - حدیث 1891

كِتَابُ الْجَنَائِزِ الْكَافُورُ فِي غَسْلِ الْمَيِّتِ صحيح أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ زُرَارَةَ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ قَالَتْ أَتَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ نَغْسِلُ ابْنَتَهُ فَقَالَ اغْسِلْنَهَا ثَلَاثًا أَوْ خَمْسًا أَوْ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكِ إِنْ رَأَيْتُنَّ ذَلِكِ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ وَاجْعَلْنَ فِي الْآخِرَةِ كَافُورًا أَوْ شَيْئًا مِنْ كَافُورٍ فَإِذَا فَرَغْتُنَّ فَآذِنَّنِي فَلَمَّا فَرَغْنَا آذَنَّاهُ فَأَلْقَى إِلَيْنَا حِقْوَهُ وَقَالَ أَشْعِرْنَهَا إِيَّاهُ قَالَ أَوْ قَالَتْ حَفْصَةُ اغْسِلْنَهَا ثَلَاثًا أَوْ خَمْسًا أَوْ سَبْعًا قَالَ وَقَالَتْ أُمُّ عَطِيَّةَ مَشَطْنَاهَا ثَلَاثَةَ قُرُونٍ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ مُحَمَّدٍ قَالَ أَخْبَرَتْنِي حَفْصَةُ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ قَالَتْ وَجَعَلْنَا رَأْسَهَا ثَلَاثَةَ قُرُونٍ أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَيُّوبَ وَقَالَتْ حَفْصَةُ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ وَجَعَلْنَا رَأْسَهَا ثَلَاثَةَ قُرُونٍ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 1891

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل میت کو غسل دیتے وقت کافور لپیٹنا حضرت ام عطیہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلمہمارے پاس تشریف لائے جبکہ ہم آپ کی بیٹی کو غسل دے رہی تھیں۔ آپ نے فرمایا: ’’اسے تین مرتبہ یا پانچ مرتبہ یا اس سے زائد مرتبہ اگر ضرورت محسوس کرو تو، پانی اور بیری (کے پتوں) سے غسل دینا اور آخری دفعہ کافور یا کچھ کافور ڈال لینا، پھر جب تم فارغ ہو تو مجھے اطلاع کرنا۔‘‘ جب ہم فارغ ہوئیں تو ہم نے آپ کو اطلاع کی۔ آپ نے اپنا تہ بند ہماری طرف پھینکا اور فرمایا: ’’اس کو اس میں لپیٹ دینا۔‘‘ (راویٔ حدیث) ایوب بیان کرتے ہیں کہ حفصہ بنت سیرین نے کہا: اسے تین مرتبہ یا پانچ مرتبہ یا سات مرتبہ غسل دینا۔ اور ام عطیہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: ہم نے ان کی تین منڈھیاں کنگھی سے بنا دیں۔