سنن النسائي - حدیث 1886

كِتَابُ الْجَنَائِزِ غَسْلُ الْمَيِّتِ وِتْرًا صحيح أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ قَالَ حَدَّثَتْنَا حَفْصَةُ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ قَالَتْ مَاتَتْ إِحْدَى بَنَاتِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَرْسَلَ إِلَيْنَا فَقَالَ اغْسِلْنَهَا بِمَاءٍ وَسِدْرٍ وَاغْسِلْنَهَا وِتْرًا ثَلَاثًا أَوْ خَمْسًا أَوْ سَبْعًا إِنْ رَأَيْتُنَّ ذَلِكِ وَاجْعَلْنَ فِي الْآخِرَةِ شَيْئًا مِنْ كَافُورٍ فَإِذَا فَرَغْتُنَّ فَآذِنَّنِي فَلَمَّا فَرَغْنَا آذَنَّاهُ فَأَلْقَى إِلَيْنَا حَقْوَهُ وَقَالَ أَشْعِرْنَهَا إِيَّاهُ وَمَشَطْنَاهَا ثَلَاثَةَ قُرُونٍ وَأَلْقَيْنَاهَا مِنْ خَلْفِهَا

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 1886

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل میت کوطاق تعدادمیں غسل دینا حضرت ام عطیہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک بیٹی فوت ہوگئیں۔ آپ نے ہمیں (غسل دینے کے لیے) بلا بھیجا، پھر فرمایا: ’’اسے پانی اور بیری کے پتوں سے غسل دینا اور اسے تین مرتبہ یا اگر ضرورت محسوس کرو تو پانچ مرتبہ یا سات مرتبہ طاق دفعہ غسل دینا اور آخری دفعہ کچھ کافور بھی ڈال لینا، پھر جب تم فارغ ہو جاؤ تو مجھے اطلاع کرنا۔‘‘ ہم جب فارغ ہوئے تو ہم نے آپ کو اطلاع کی۔ آپ نے ہماری طرف اپنا تہ بند پھینکا اور فرمایا: ’’(کفن سے پہلے) اس کو اس میں لپیٹ دینا۔‘‘ ہم نے ان کے بالوں کی تین منڈھیاں کنگھی سے بنائیں اور ان کو ان کے پیچھے ڈال دیا۔
تشریح : ’’پیچھے ڈال دیا‘‘ مگر احناف سینے پر ڈالنے کے قائل ہیں۔ ’’پیچھے ڈال دیا‘‘ مگر احناف سینے پر ڈالنے کے قائل ہیں۔