سنن النسائي - حدیث 1884

كِتَابُ الْجَنَائِزِ نَقْضُ رَأْسِ الْمَيِّتِ صحيح أَخْبَرَنَا يُوسُفُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ أَيُّوبُ سَمِعْتُ حَفْصَةَ تَقُولُ حَدَّثَتْنَا أُمُّ عَطِيَّةَ أَنَّهُنَّ جَعَلْنَ رَأْسَ ابْنَةَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَةَ قُرُونٍ قُلْتُ نَقَضْنَهُ وَجَعَلْنَهُ ثَلَاثَةَ قُرُونٍ قَالَتْ نَعَمْ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 1884

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل میت کے سر کے بال کھولنا حضرت حفصہ بنت سیرین بیان کرتی ہیں کہ ہمیں حضرت ام عطیہ رضی اللہ عنہا (آپ کے دور کی غاسلہ) نے بیان فرمایا: غسل دینے والی عورتوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی کے سر کی تین مینڈھیاں بنائی تھیں۔ میں نے پوچھا کہ بالوں کو کھول کر پھر تین مینڈھیاں بنائی تھیں؟ انھوں نے کہا: ہاں۔
تشریح : احناف مینڈھیاں بنانے کے بجائے بالوں کے دو حصے کرنے کے قائل ہیں، پھر دونوں سینے پر دائیں بائیں رکھ دیے جائیں گمر احادیث میں تین منڈھیوں کا ذکر ہے۔ احناف مینڈھیاں بنانے کے بجائے بالوں کے دو حصے کرنے کے قائل ہیں، پھر دونوں سینے پر دائیں بائیں رکھ دیے جائیں گمر احادیث میں تین منڈھیوں کا ذکر ہے۔