سنن النسائي - حدیث 185

صِفَةُ الْوُضُوءِ بَاب تَرْكِ الْوُضُوءِ مِمَّا غَيَّرَتْ النَّارُ صحيح أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَيَّاشٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعَيْبٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ كَانَ آخِرَ الْأَمْرَيْنِ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَرْكُ الْوُضُوءِ مِمَّا مَسَّتْ النَّارُ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 185

کتاب: وضو کا طریقہ آگ پر پکی ہوئی چیز (کھانے )سے وضو نہ کرنا حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ ان دو کاموں میں سے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا آخری کام یہ تھا کہ آپ آگ پر پکی ہوئی چیز (کھانے) سے وضو نہیں فرماتے تھے۔
تشریح : دو کاموں سے مراد آگ پر پکی ہوئی چیز کھانے سے وضو کرنا اور نہ کرنا ہے، گویا وضو کرنے کا حکم منسوخ ہے، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کی روایت بھی اسی طرف اشارہ کر رہی ہے کیونکہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما فتح مکہ کے بعد مدینہ آئے تھے۔ دو کاموں سے مراد آگ پر پکی ہوئی چیز کھانے سے وضو کرنا اور نہ کرنا ہے، گویا وضو کرنے کا حکم منسوخ ہے، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کی روایت بھی اسی طرف اشارہ کر رہی ہے کیونکہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما فتح مکہ کے بعد مدینہ آئے تھے۔