سنن النسائي - حدیث 1826

كِتَابُ الْجَنَائِزِ كَثْرَةُ ذِكْرِ الْمَوْتِ صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى عَنْ يَحْيَى عَنْ الْأَعْمَشِ قَالَ حَدَّثَنِي شَقِيقٌ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِذَا حَضَرْتُمْ الْمَرِيضَ فَقُولُوا خَيْرًا فَإِنَّ الْمَلَائِكَةَ يُؤَمِّنُونَ عَلَى مَا تَقُولُونَ فَلَمَّا مَاتَ أَبُو سَلَمَةَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ كَيْفَ أَقُولُ قَالَ قُولِي اللَّهُمَّ اغْفِرْ لَنَا وَلَهُ وَأَعْقِبْنِي مِنْهُ عُقْبَى حَسَنَةً فَأَعْقَبَنِي اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ مِنْهُ مُحَمَّدًا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 1826

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل موت کوکثرت سے یادکرنا حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ’’جب تم میت کے ہاں جاؤ تو اچھی باتیں کرو کیونکہ فرشتے تمھاری باتوں پر آمین کہتے ہیں۔‘‘ جب (میرے پہلے خاوندض حضرت ابوسلمہ رضی اللہ عنہ فوت ہوگئے تو میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں کیسے دعا کروں؟ آپ نے فرمایا: ’’تو کہہ: [اللھم! اغفرلنا ولہ و أعقینی منہ عقبی حسنۃ] ’’اے اللہ! ہمیں اور اسے معاف فرما اور مجھے اس کا اچھا بدل عطا فرما۔‘‘ تو اللہ تعالیٰ نے مجھے ان کے بعد حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم عطا فرما دیے۔
تشریح : (۱) یہاں حقیقتاً میت مراد ہے، یعنی جب تم کسی فوت شدہ شخص کے ہاں جاؤ تو نوحہ وغیرہ نہ کرو اور اپنے آپ کو بددعائیں نہ دو بلکہ اس کے لیے اچھی دعائیں کرو۔ (۲) کسی مصیبت کے وقت یہ دعا پڑھنا بھی مسنون ہے: [انا للہ و انا الیہ راجعون، اللھم! اجرنی فی مصیبتی و اخلف لی خیرا منھا] ’’ہم اللہ ہی کے ہیں اور اسی کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں۔ اے اللہ! مجھے مصیبت میں اجر عطا فرما اور اس کی جگہ بہتر بدل عطا فرما۔‘‘ حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے حضرت ابو سلمہ رضی اللہ عنہ کی وفات پر یہ دعا بھی پڑھی تھی۔ (صحیح مسلم،الجنائز، حدیث: ۹۱۸) (۱) یہاں حقیقتاً میت مراد ہے، یعنی جب تم کسی فوت شدہ شخص کے ہاں جاؤ تو نوحہ وغیرہ نہ کرو اور اپنے آپ کو بددعائیں نہ دو بلکہ اس کے لیے اچھی دعائیں کرو۔ (۲) کسی مصیبت کے وقت یہ دعا پڑھنا بھی مسنون ہے: [انا للہ و انا الیہ راجعون، اللھم! اجرنی فی مصیبتی و اخلف لی خیرا منھا] ’’ہم اللہ ہی کے ہیں اور اسی کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں۔ اے اللہ! مجھے مصیبت میں اجر عطا فرما اور اس کی جگہ بہتر بدل عطا فرما۔‘‘ حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے حضرت ابو سلمہ رضی اللہ عنہ کی وفات پر یہ دعا بھی پڑھی تھی۔ (صحیح مسلم،الجنائز، حدیث: ۹۱۸)