سنن النسائي - حدیث 1786

كِتَابُ قِيَامِ اللَّيْلِ وَتَطَوُّعِ النَّهَارِ اسْمُ الرَّجُلِ الرِّضَا صحيح أَخْبَرَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الرَّازِيُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ الْأَسْوَدِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ كَانَتْ لَهُ صَلَاةٌ صَلَّاهَا مِنْ اللَّيْلِ فَنَامَ عَنْهَا كَانَ ذَلِكَ صَدَقَةً تَصَدَّقَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ عَلَيْهِ وَكَتَبَ لَهُ أَجْرَ صَلَاتِهِ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 1786

کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل پسنددیدہ شخص کا نام حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس آدمی کی کوئی مقرر شدہ نماز ہو جسے وہ لازماً رات کو پڑھتا ہو لیکن کسی دن (اتفاقاً) وہ سویا رہا (اور اسے نہ پڑھ سکا) تو نیند اس کے لیے صدقہ ہوگی جو اللہ تعالیٰ نے اس پر کیا ہے اور وہ اس کے لیے اس کی (مقررہ) نماز کا ثواب لکھے گا۔‘‘
تشریح : سابقہ حدیث کی سند میں حضرت سعید بن جبیر اورحضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے درمیان ایک شخص کا واسطہ تھا جس کا نام ذکر کرنے کے بجائے صرف ’’پسندیدہ شخص‘‘ کہا گیا، مذکورہ حدیث میں اس کا نام مذکور ہے، اوروہ ہے اسود بن یزید، لہٰذا یہ عنوان قائم کیا۔ سابقہ حدیث کی سند میں حضرت سعید بن جبیر اورحضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے درمیان ایک شخص کا واسطہ تھا جس کا نام ذکر کرنے کے بجائے صرف ’’پسندیدہ شخص‘‘ کہا گیا، مذکورہ حدیث میں اس کا نام مذکور ہے، اوروہ ہے اسود بن یزید، لہٰذا یہ عنوان قائم کیا۔