كِتَابُ قِيَامِ اللَّيْلِ وَتَطَوُّعِ النَّهَارِ بَاب مَنْ كَانَ لَهُ صَلَاةٌ بِاللَّيْلِ فَغَلَبَهُ عَلَيْهَا النَّوْمُ صحيح أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ مَالِكٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ رَجُلٍ عِنْدَهُ رِضًى أَخْبَرَهُ أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَخْبَرَتْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا مِنْ امْرِئٍ تَكُونُ لَهُ صَلَاةٌ بِلَيْلٍ فَغَلَبَهُ عَلَيْهَا نَوْمٌ إِلَّا كَتَبَ اللَّهُ لَهُ أَجْرَ صَلَاتِهِ وَكَانَ نَوْمُهُ صَدَقَةً عَلَيْهِ
کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل
جوآدمی رات کو تہجد پڑھتاہو کبھی اس پرنیند غالب آجائے اور وہ نہ پڑھ سکےتو؟
حضرت سعید بن جبیر سے روایت ہے کہ انھیں ان کے نزدیک پسندیدہ شخص نے بتایا کہ ان کو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے خبر دی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس شخص کو رات کو نفل نماز پڑھنے کی عادت ہو، پھر کسی دن اس پر نیند غالب آ جائے (اوروہ نفل نماز نہ پڑھ سکے) تو اللہ تعالیٰ (اس دن بھی) اس (معمول کی) نماز کا اجر اس کے لیے لکھ دیتا ہے اور اس کی نیند اس کے لیے (اللہ تعالیٰ کی طرف سے) صدقہ بن جاتی ہے۔‘‘
تشریح :
سند میں مذکور ’’پسندیدہ شخص‘‘ حضرت اسود بن یزید ہیں۔ آئندہ حدیث کی سند میں اس کی صراحت ہے۔
سند میں مذکور ’’پسندیدہ شخص‘‘ حضرت اسود بن یزید ہیں۔ آئندہ حدیث کی سند میں اس کی صراحت ہے۔