كِتَابُ قِيَامِ اللَّيْلِ وَتَطَوُّعِ النَّهَارِ الِاضْطِجَاعُ بَعْدَ رَكْعَتَيْ الْفَجْرِ عَلَى الشِّقِّ الْأَيْمَنِ صحيح أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَيَّاشٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا سَكَتَ الْمُؤَذِّنُ بِالْأُولَى مِنْ صَلَاةِ الْفَجْرِ قَامَ فَرَكَعَ رَكْعَتَيْنِ خَفِيفَتَيْنِ قَبْلَ صَلَاةِ الْفَجْرِ بَعْدَ أَنْ يَتَبَيَّنَ الْفَجْرُ ثُمَّ يَضْطَجِعُ عَلَى شِقِّهِ الْأَيْمَنِ
کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل
فجر کی دوسنتوں کے بعد دائیں پہلو پر لیٹنا
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ جب مؤذن فجر کی نماز کی اذان سے فارغ ہوتا تو فجر واضح اور روشن ہونے کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اٹھتے اور فجر کی فرض نماز سے پہلے دو ہلکی رکعتیں پڑھتے، پھر اپنے دائیں پہلو پر لیٹ جاتے
تشریح :
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ فجر کی سنتیں پڑھ کر لیٹنا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول تھا۔ اسے بڑھاپے کی وجہ سے محض آرام کرلینا، قرار نہیں دیا جاسکتا جیسا کہ بعض لوگ کہتے ہیں۔ اس کی تفصیل حدیث: ۱۷۲۷ کے فوائد میں گزر چکی ہے۔
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ فجر کی سنتیں پڑھ کر لیٹنا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول تھا۔ اسے بڑھاپے کی وجہ سے محض آرام کرلینا، قرار نہیں دیا جاسکتا جیسا کہ بعض لوگ کہتے ہیں۔ اس کی تفصیل حدیث: ۱۷۲۷ کے فوائد میں گزر چکی ہے۔